فلسطینیوں پر مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی تحقیقات کیلئے ہیومن رائٹس کونسل میں آزادانہ کمیشن کی قرارداد کی منظوری اہم کامیابی ہے، بھارت کو مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت بحال کرنا پڑےگی، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

90

اسلام آباد۔1جون (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہماری کامیاب خارجہ پالیسی کے باعث، دنیا پاکستان کو مسائل کے حل کا حصّہ سمجھتی ہے۔ ہیومن رائٹس کونسل میں فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی تحقیقات کیلئے آزادانہ کمیشن کی قرارداد کی منظوری، اہم کامیابی ہے۔منگل کو اپنے ایک بیان میں وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ پچھلی چار دہائیوں میں کوئی وزیر خارجہ اس سے قبل عراق کے دورے پر نہیں گیا -عراق او آئی سی کا اہم ملک ہے اور مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے حوالے سے عراق کا کردار اہمیت کا حامل ہے –

وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطین کے حوالے سے "سیز فائر” کی صورت میں ابتدائی کامیابی ملی ۔ او آئی سی کی جانب سے پاکستان نے اقوام متحدہ ہیومن رائٹس کونسل میں قرارداد پیش کی – انہوں نے کہا کہ عراقی ہم منصب کومسئلہ کشمیرسے متعلق بھی آگاہ کیا،عراقی ہم منصب کو بتایا ہم خطےمیں امن سے رہنا چاہتے ہیں،وزیرخارجہ نے کہا کہ یواے ای کیساتھ پاکستان کے اچھے تعلقات ہیں۔مستقبل میں یو اے ای سے مزیدمضبوط تعلقات چاہتے ہیں۔وزیر اعظم عمران خان صاحب کی بھی یو اے ای کے ولی عہدسے بات چیت ہوئی –

مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پی ایس ایل میچز کے دوران جب کچھ دقت پیش آئی تو میری یو اے ای کے وزیر خارجہ سے بات چیت کے نتیجے میں آسانی پیدا ہوئی-افغانستان کے مسئلےپراپوزیشن جماعتوں کوکل آگاہ کیا،افغانستان کے مسئلےپراپوزیشن کی تجاویز بھی لیں،شاہ محمودقریشی نے کہا کہ ہندوستان پر سب سے زیادہ دباؤ، ان کی اندرونی بگڑتی ہوئی صورتحال کا ہے،اعدادوشمار کے مطابق انڈیا میں 230 ملین آبادی غربت کی لکیرسے نیچےرہ رہی ہے ۔ہندوستان کی معیشت، غلط پالیسیوں کی وجہ سے 7.3فیصد تک سکڑ گئی ہے ۔صرف اپریل کے مہینے میں 73 لاکھ لوگ ہندوستان میں بے روزگار ہوئے ہیں۔بھارت کو نہ چاہتے ہوئے بھی مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت بحال کرنا پڑےگی،شاہ محمودقریشی نے کہا کہ پہلے افغانستان میں کچھ بھی ہوتا تھا تو اس کا الزام پاکستان پرلگا دیا جاتاتھا، آج ہماری کامیاب خارجہ پالیسی کے باعث، دنیا پاکستان کو مسائل کا حصہ نہیں بلکہ مسائل کے حل کا حصّہ سمجھتی ہے۔