فلپائن،نوبل انعام یافتہ صحافی ماریا ریسا ٹیکس فراڈ کے الزامات سے بری

132
فلپائن

منیلا۔13ستمبر (اے پی پی): نوبل انعام یافتہ فلپائنی صحافی ماریا ریسا اور ان کے آن لائن نیوز پلیٹ فارم ریپلر کو ٹرائل کورٹ نے ٹیکس فراڈ کے الزامات سے بری قرار دے دیا۔ برطانوی اخبار کے مطابق یہ فیصلہ فلپائن کے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی) کی جانب سے ریپلر کے خلاف شٹ ڈاؤن آرڈر جاری کرنے کے 2 ماہ بعد سامنے آیا ہے جس میں سابق صدر روڈریگو ڈوٹیرٹے کی انتظامیہ کے اس دعوے کا حوالہ دیا گیا تھا کہ یہ کمپنی غیر ملکی ملکیت ہے۔

اس فتح کے ساتھ ہی مقدمے کی 4سال اور 10 ماہ کی طویل سماعت کا اختتام ہو گیا جو سابق صدر روڈریگو ڈوٹیرٹے کی انتظامیہ کے دور میں شروع ہوئی تھی۔ فیصلے کے بعد 59 سالہ ماریا ریسا نے میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بریت کے فیصلے نے اب انصاف کے نظام کو جاری رکھنے، سیاسی طور پر ہراساں کیے جانے اور آزادی صحافت پر حملے کے باوجود خود کو عدالت کے سامنے پیش کرنے کے ہمارے عزم کو مضبوط کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ ظاہر کرتا ہے کہ عدالتی نظام کام کر رہا ہے۔

ہمیں امید ہے کہ باقی الزامات کو بھی مسترد کر دیا جائے گا۔ ماریا ریسا اور ان کی آن لائن نیوز آرگنائزیشن ریپلر کو ٹیکس چوری کے 5 الزامات کا سامنا تھا لیکن ایک عدالت نے جنوری میں انہیں 4 الزامات سے بری کر دیا تھا۔ ایک اور عدالت نے پانچویں الزام کی سماعت کی اور بالآخر منگل کو انہیں اس الزام سے بھی بری کر دیا۔ انہیں اب بھی2 باقی قانونی مقدمات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ان کے خلاف الزامات کا محرک سیاسی عزائم پر مبنی تھا کیوں کہ ریپلر نے صدر ڈوٹیرٹے کی انسداد منشیات مہم کے دوران سخت ترین اقدامات پر کھل کر تنقید کی تھی۔ سابق صدر کی اس مہم کے نتیجے میں ہزاروں افراد جان سے چلے گئے تھے جن میں بنیادی طور پر منشیات کے حوالے سے نچلے درجے کے مجرم شامل تھے۔ بین الاقوامی فوجداری عدالت اس وقت اس کریک ڈاؤن کی ’انسانیت کے خلاف ممکنہ جرم کے طور پر تحقیقات کر رہی ہے۔

ماریا ریسا کا صحافتی ادارہ ریپلر صدر روڈریگو ڈوٹیرٹے کی گہری چھان بین اور منشیات کے خلاف خطرناک کریک ڈاؤن کے لیے جانا جاتا تھا۔عدالتی فیصلے کے بعد ریپلر نے ایک بیان میں کہا کہ یہ نہ صرف ریپلر کی بلکہ ہر اس شخص کی فتح ہے جس نے یہ یقین رکھا ہے کہ ایک آزاد اور ذمہ دار پریس ہماری کمیونٹیز کو بااختیار اور جمہوریت کو مضبوط بناتا ہے۔ ادارے نے کہا کہ عدالت نےماریا ریسا اور ریپلر کو اس بنیاد پر بری کیا ہے کہ وہ فراہم کردہ معلومات کے تحت ان الزامات میں ملوث نہیں تھے۔ بیان میں کہا گیا کہا ہم اس صنعت میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ شامل ہیں جو مسلسل آن لائن حملوں، غیر منصفانہ گرفتاریوں اور ہراسانی کا شکار ہیں جس کے نتیجے میں ہمیں ذاتی نقصان ہوا۔