اسلام آباد۔5مارچ (اے پی پی):فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ، فٹیف نے انسداد منی لانڈرنگ وردہشت گردی کی مالی معاونت کی روک تھام کیلئے پائیدار طریقہ ہائے کار کے ضمن میں پاکستان کی مسلسل کوششوں کی تائیدکرتے ہوئے کہاہے کہ 2018 کے ایکشن پلان کے حوالے سے پاکستان پلان کے 27 میں سے 26 آئٹمز پہلے ہی مکمل کر چکا ہے اورپاکستان نے آخری باقی ماندہ ایکشن آئٹم کو حل کرنے کی طرف اہم پیش رفت کی ہے۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) نے 4 مارچ 2022 کو اپنے جامع اجلاس میں میں فیٹف کے دونوں ایکشن پلانز پر پاکستان کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔اجلاس میں پاکستان نے اپنا مقدمہ موثر انداز میں پیش کیا اور ایکشن پلان کی تکمیل کے لیے کوششیں جاری رکھنے کے لیے اپنے سیاسی عزم کا اعادہ کیا۔اجلاس میں اس بات کی تائیدکی گئی کہ انسداد منی لانڈرنگ وردہشت گردی کی مالی معاونت کی روک تھام کیلئے پائیدار طریقہ ہائے کار کے ضمن میں پاکستان مسلسل کوششیں کررہاہے۔
اجلاس میں بتایاگیا کہ 2018 کے ایکشن پلان کے حوالے سے پاکستان پلان کے 27 میں سے 26 آئٹمز پہلے ہی مکمل کر چکا ہے اورفیٹف کی جانب سے تسلیم کیا گیا کہ پاکستان نے آخری باقی ماندہ ایکشن آئٹم کو حل کرنے کی طرف اہم پیش رفت کی ہے۔ فیٹف نے آخری ایکشن پلان پرعمل درآمد کے حوالہ سے پاکستان کی حوصلہ افزائی کی ہے اورامیدظاہرکی ہے کہ مخصوص افراد کے خلاف دہشت گردی کی مالی معاونتکی تحقیقات اور قانونی کارروائیاں مقررہ مدت میں مکمل کی جائیں گی ۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ 2021 کے ایکشن پلان کے حوالے سے پاکستان نے تیزی سے پیش رفت کی ہے۔
صرف دو پلینری سائکلز میں، پاکستان نے 7 میں سے 6 ایکشن آئٹمز مکمل کر لیے ہیں۔ موجودہ پلینری سائیکل کے دوران پاکستان نے مزید دو ایکشن پلان آئٹمز مکمل کیے ہیں۔ فروری 2022 کے پلینری سائیکل کے دوران مکمل کیے گئے ایکشن آئٹمز میں اقوام متحدہ کی نامزدگی اور پاکستان کے رسک پروفائل کے مطابق جرائم کی روک تھام اور جرائم سے حاصل دولت کی ضبطی شامل ہیں۔ باقی ماندہ ایک ایکشن آئٹم میں پاکستان کے رسک پروفائل کے مطابق منی لانڈرنگ کیسز کی تحقیقات اور پراسیکیوشن شامل ہیں، جن پر بڑا کام پہلے ہی مکمل ہو چکا ہے اور اس بات کوفیٹف نے بھی تسلیم کیا ہے۔
اجلاس میں بتایاگیا کہ پاکستان دونوں ایکشن پلانز کے آخری دو باقی ماندہ آئٹمز کو جلد از جلد مکمل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ فیٹف کے جامع اجلاس ہائبرڈ فارمیٹ میں 1 سے 4 مارچ 2022 تک منعقد ہوئے۔ پاکستانی وفد نے اس اجلاس میں ورچوئل شرکت کی۔ پاکستان کے وفد کی قیادت وفاقی وزیرتوانائی اور چیئرمین نیشنل ایف اے ٹی ایف کوآرڈینیشن کمیٹی حماداظہرنے کی۔اجلاس میں پاکستان نے آئندہ پلینری سائیکل کے دوران باقی دو ایکشن پلان آئٹمز کی تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھانے کے عزم کا اعادہ کیا تاکہ پاکستان فیٹف کی گرے لسٹ سے نکلنے کا اہل ہو سکے۔