اسلام آباد۔17جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے 190 ملین پائونڈ کیس کی مثال کو سامنے رکھتے ہوئے سیاست کو فوجداری مقدمات سے الگ کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کا نظام اپنے آئین اور قوانین پر انحصار کرتا ہے۔ جمعہ کو ایک نجی ٹی وی سے گفتگو میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ فوجداری کیس کو سیاست سے جوڑنا نادانی اور غیر سنجیدہ ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہ پی ٹی آئی کو مزید اپیلوں کا حق حاصل ہے ، لوگ صدارتی معافی کی درخواست کے ذریعے صدر پاکستان سے معافی یا رحم کی درخواست بھی کر سکتے ہیں۔ انہوں نے پی ٹی آئی کو مشورہ دیا کہ وہ صورتحال کو سنجیدہ لے اور بات چیت کا عمل جاری رکھے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ قانونی طریقہ کار غیر ضروری سیاست کے بغیر اپنے راستے پر چل سکے۔
انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ 190 ملین پائونڈ قوم کا ہے اور اسے ایک تاریخی ڈکیتی میں چوری کیا گیا ، اس ڈکیتی کے ذمہ داروں کا احتساب کیا جائے گا اور یکساں انصاف کو یقینی بنایا جائے گا۔ایک اور سوال کے جواب میں وزیر قانون نے کہا کہ میں مزید تبصرہ کرنے سے گریز کروں گا کیونکہ یہ معاملہ عدالت کا ہے اور کوئی اضافی دلیل غیر ضروری ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ذمہ داروں کا احتساب کیا جائے گا اور ہم اس معاملے میں یکساں انصاف کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔