فوجی تنصیبات پر حملوں کا مقصد عمران خان کی کرپشن چھپانا ہے، 9مئی کے واقعہ کے ذمہ داروں کو سزا بھگتنا ہوگی، عطاتارڑ

81
خیبر پختونخوا کے وزیر ظاہر طورو کا وزیراعظم سے منسوب بیان ذہنی اختراع اور خلاف حقیقت ہے، وزیراعظم سے جھوٹ منسوب کرکے خیبر پختونخوا حکومت اپنی ساکھ بنانے کی ناکام کوشش کر رہی ہے، وفاقی وزیر اطلاعات
خیبر پختونخوا کے وزیر ظاہر طورو کا وزیراعظم سے منسوب بیان ذہنی اختراع اور خلاف حقیقت ہے، وزیراعظم سے جھوٹ منسوب کرکے خیبر پختونخوا حکومت اپنی ساکھ بنانے کی ناکام کوشش کر رہی ہے، وفاقی وزیر اطلاعات

لاہور۔3جون (اے پی پی):وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے قانونی وداخلہ امور عطاتارڑ نے کہا ہے کہ فوجی تنصیبات پر حملوں کا مقصد اپنے لیڈر کی کرپشن کو چھپانا ہے ،شرپسندوں نے شہداء کی یادگاروں کی بے حرمتی کی ،عمران خان ورکروں کو استعمال کرکے ٹشو پیپر کی طرح پھینک دیتے ہیں،9مئی کے واقعہ کے ذمہ داروں کو سزا بھگتنا ہوگی،فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی دشمن کو بھی جرات نہ ہوئی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کویہاںماڈل ٹائون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

عطا تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور میں برطانیہ سے آئی رقم قومی خزانے میں جمع ہونا تھی لیکن سپریم کورٹ کے اکائونٹ میں جمع کرادی گئی،شہزاد اکبر کو پاکستان آکر مقدمات کا سامنا کرنا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت میں کابینہ میں بند لفافہ لاکر کہا گیا کہ اسے منظور کیا جائے ،قوم کو یہ نہیں بتایا کہ اس بند لفافے میں کیا ہے، یہ وہی بند لفافہ تھا کہ جس میں عمران خان پر 60ارب کی کرپشن کا کیس بنا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے شرپسندوں نے شہداء کی یادگاروں کی بری طرح بے حرمتی کی، قومی اداروں کوآگ لگائی ،کیپٹن کرنل شیر خان کے مجسمے کی بے حرمتی کی گئی اور میں صوابی جاکر کیپٹن کرنل شیر خان کے ورثاء سے معافی مانگ کر آیا،کیپٹن کرنل شیر خان کی بہادری کی دشمن نے بھی تعریف کی ،یادگاروں کی بے حرمتی پر شہداء کے لواحقین غم زدہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاک فوج کے جوان ہماری آزادی کے ضامن ہیں ،جنہوں نے پاکستان کی حفاظت کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے ، پی ٹی آئی کے شرپسندکتنے بدبخت ہیں کہ ایک کرپٹ آدمی کی وجہ سے انہوں نے ان شہداء کی یادگاروں کی توہین کی ،یہ سب کچھ عمران خان کی گرفتاری کے رد عمل کے طورپر سامنے آیا۔

عطاء تارڑ نے کہا کہ جن شرپسندوں نے قومی سلامتی کو دائو پر لگایا انہیں 10،10سال قید کی سزا بھی ہوجائے تو بہت تھوڑی ہے ،ان شرپسندوں کو کیفرکردار تک پہنچا کر ہی دم لیں گے،دفاعی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کو نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے جن شرپسندوں نے فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا وہ مٹھی بھر لوگ تھے،پاکستان کے ازلی دشمن بھارت کو بھی سرکاری و فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی کبھی جرات نہیں ہوئی جس طرح پی ٹی آئی کے شرپسندوں نے قومی ادارون کو بری طرح نقصان پہنچایا ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان پر 190ملین پائونڈ کرپشن کا کیس تھا جس کے رد عمل میں پی ٹی آئی کے شرپسند وں نے کورکمانڈر ہائوس ،ریڈیو پاکستان ،کیپٹن کرنل شیر خان کے مجسمے سمیت دیگر پرتشدد کارروائیاں ریاست کیخلاف کیں،عمران خان نے اپنے ورکروں کی اس طرح سے ذہن سازی کی کہ وہ اپنے لیڈر کیلئے آخری حد تک جانے کو تیار تھے۔انہوں نے کہا کہ 9مئی کے واقعہ میں ملوث پی ٹی آئی جو خواتین جیلوں میں بند ہیں وہ پرپیگنڈا کررہی ہیں کہ ہمارا اس واقعہ سے کوئی تعلق نہیں ہمیں بے گناہ پکڑ کر جیلوں میں ڈالا گیا ہے حالانکہ ان کی شرانگیزیوں کے حوالے سے ویڈیوز موجود ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فوجی تنصیبات کو جلانے والوں کیخلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات چلائے جارہے ہیں ،کوئی بے گناہ جیل نہیں جائے گا جبکہ کوئی قصور وار سزا سے بچ نہیں پائے گا۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ القادر ٹرسٹ میں کرپشن کے مرکزی ملزم عمران خان ہیں جبکہ اس کیس میں شریک ملزم ملک ریاض ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آرمڈ کور کے آفیسرز نے 9مئی کو پی ٹی آئی کی شرپسند خواتین کو جناح ہائو س کے اندر روکنے میں بڑی ذمہ داری کا ثبوت دیا لیکن خواتین نے سیکورٹی آفیسرز کو پہلے نازیبا گالیاں دیں پھر ان پر پتھرائو کیا ، کورکمانڈر ہائو س کے اندر داخل ہوگئیں اورعمارت کو جلاکر راکھ بنادیا۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں سے کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہونگے ،مذاکرات دہشت گردوں سے نہیں سیاسی جماعتوں سے ہوتے ہیں جب ہم مذاکرات کی عمران خان کو دعوت دیتے تھے تو عمران خان کی گردن میں سریا تھا ،ہم نے کئی بار میثاق جمہوریت اور کشمیر پر عمران خان کے ساتھ مذاکرات کرنے کو تیارتھے لیکن عمران خان نے ہر مرتبہ معاملات کو ٹالنے کی کوشش کی ۔انہوں نے کہا کہ اب مذاکرات تب ہونگے جب 9مئی کے حوالے سے پی ٹی آئی کے شرپسندوں کے ساتھ انصا ف اوپر سے نیچے تک مکمل ہوگا۔