فیصل آباد ۔ 04 جنوری (اے پی پی):ڈویژنل ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آبادچوہدری عبدالحمید نے کاشتکاروں کو آلو کی موسم بہار کی فصل جنوری سے15 فروری تک کاشت کرنے کی ہدایت کی ہے۔
انہوں نے کاشتکاروں کو آلو کی درجہ بندی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کاشتکار 35 سے 55ملی میٹر گولائی تک کے انڈے کے سائز کے برابر آلو کو بطور بیج استعمال کرنے کے لئے الگ کرلیں جبکہ بھرائی سے پہلے آلوؤں پر لگی مٹی صاف کر نے اور بھرائی کے لئے پٹ سن کی بوریا ں بھی استعمال کرنی چاہئیں کیونکہ ڈھیلی بھری ہوئی بوریوں کے نرخ ہمیشہ کم لگتے ہیں اس لئے درجہ بندی کرنے پر فصل کے بہتر نرخ کاحصول ممکن ہو سکتاہے۔
انہوں نے کہاکہ کٹ لگے یا رگڑ سے خراب ہونے والے آلوؤں کی بھرائی ہمیشہ صحتمند آلوؤں سے الگ کرنی چاہیے اور اس کے لئے بہتر اور آسان طریقہ یہ ہے کہ آلوؤں کو زمین سے نکال کرٹوکروں میں بھر دیاجائے اور پھر صاف زمین پر پلٹ کر آلوؤں پر لگی تمام مٹی جھاڑ دی جائے جس کے بعد درجہ بندی میں آسانی ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس ضمن میں مزید رہنمائی کے لئے محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف کی خدمات سے بھی استفادہ کیاجاسکتاہے۔انہوں نے کاشتکاروں کو آلو کی موسم بہار کی فصل رواں ماہ جنوری سے لیکر 15 فروری تک کاشت کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ انہیں اپریل کے آخر سے لے کر مئی کے وسط تک بہتر پیداوار حاصل کرنے میں مدد مل سکے۔
انہوں نے بتایاکہ آلو سوائے کلراٹھی زمین کے ہر قسم کی زمین میں بآسانی کاشت کیاجاسکتاہے تاہم یہ گہری، نرم، ہوا دار اور اچھی نکاس والی زمین میں بہتر نشو ونما پاکر شاندار فصل دیتاہے۔ انہوں نے کہاکہ اس لحاظ سے آلو کی موسم بہار کی فصل کی کاشت کے لئے ایسی ذرخیز میرا زمین جس میں نامیاتی مادہ، گوبر اور سبز کھاد کی صورت میں موجو د ہو انتہائی موزوں ہے۔ انہوں نے کہاکہ پنجاب کے میدانی علاقوں میں موسمی تغیرات آلو کی فصل پر اثر انداز ہوتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ آلو کی ڈیزائری، کارڈینل، ڈایامینٹ، فیصل آباد سفید، فیصل آباد سرخ، ایس ایچ 5، پی آر آئی سفید، پی آر آئی سرخ اقسام کاشت کرکے اچھی پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے۔
انہوں نے کاشتکاروں کومزید ہدایت کی کہ وہ آلوکی فصل کا بغور معائنہ کرتے رہیں اور کسی کیڑے یا بیماری کے حملے کی صورت میں فوری مناسب زہروں کا سپرے کیاجائے تاکہ آلوکی فصل کو نقصان سے بچانے سمیت اچھی پیداوار کاحصول ممکن ہو سکے۔انہوں نے کہاکہ آبپاشی کا مناسب خیال اور بروقت گوڈی اچھی پیداوار کی فراہمی کی ضامن ہے۔
انہوں نے بتایاکہ بیج کے لئے بھی آلوکی مخصوص فصل کا باقاعدگی سے معائنہ جاری رکھناچاہیے اور اگر کسی جگہ پر کسی بیماری، کیڑے یا وائرس سے متاثرہ کوئی پودا نظر آئے تو اسے احتیاط سے اکھاڑ کر فوری ضائع کردینا چاہیے تاکہ اس سے دیگر پودے متاثر نہ ہوں۔ انہوں نے بتایاکہ کاشتکار کسی بھی مسئلہ کی صورت میں محکمہ زراعت توسیع کےعملے سے فوری رابطہ کر سکتے ہیں۔