فیصل آباد۔ 23 جولائی (اے پی پی):محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کو اچھی پیداوار کے حصول کیلئے کھیت میں دھان کی مناسب عمر کی پنیری منتقل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع خالد اقبال نے کہا ہے کہ کھیت میں مناسب عمر کی پنیری کی منتقلی دھان کی اچھی پیداوار کے لیے بہت ضروری ہے جبکہ کدو کے طریقہ سے تیار کی ہوئی پنیری25 سے 30 دن میں منتقلی کے قابل ہو جاتی ہے لیکن خشک طریقہ سے کاشت کی ہوئی پنیری کو تیار ہونے میں 35 سے40 دن لگتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ سب اقسام کے لئے موزوں عمر25 سے40 دن ہے تاہم اگر منتقلی کے وقت پنیری کی عمر 25دن سے کم ہو تو پودے نازک ہونے کی وجہ سے گرمی برداشت نہیں کر سکتے او رکافی تعداد میں مر جاتے ہیں اس طرح کھیت میں پودوں کی تعداد کم ہو جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر پنیری 40دن سے زیادہ عمر کی ہو گی تو کھیت میں منتقلی کے بعد اس کی شاخیں کم بنیں گی اور اس طرح پیداوار پر برا اثر پڑے گالہٰذا پنیری اکھاڑنے سے ایک دو دن قبل دیکھ لینا چاہیے کہ پنیری میں پانی موجود ہے کیونکہ اگر پانی موجود ہو گا تو مٹی نرم ہونے کی وجہ سے پنیری کو اکھاڑتے وقت جڑیں نہیں ٹوٹیں گی اور اگر پانی موجود نہ ہو تو پانی دے دینا چاہیے تاکہ پنیری باآسانی اکھاڑی جا سکے۔انہوں نے کہا کہ پنیری کی منتقلی کے وقت کھیت بالکل ہموار ہو اور اس میں پانی کی گہرائی ایک سے ڈیڑھ انچ ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پنیری کی مناسب عمر25 سے40 دن کی صورت میں ایک سوراخ میں دوپودے لگائیں کیونکہ پنیری کی مناسب عمر کی صورت میں ایک پودا یا دو پودے فی سوراخ لگانا ایک جیسی پیداوار دیتا ہے بشرطیکہ لاب کی منتقلی کے بعد ناغے پر کر دیئے جائیں لیکن عملی طو رپر کاشت کار ناغے پر نہیں کرتے اس لیے دو پودے لگائیں۔انہوں نے کہا کہ زیادہ عمر کی پنیری کم شاخیں بناتی ہے اس لیے فی سوراخ پودوں کی تعداد بڑھانا ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ50دن سے زیادہ عمر کی پنیری منتقل نہ کی جائے ورنہ پیداوار میں 30 سے40 فیصد تک کمی ہو جائے گی کیونکہ 50دن سے زیادہ عمر کی پنیری گنڈھل ہو جاتی ہے اور ایسی پنیری سے پودوں کی تعداد فی سوراخ بڑھا کر اچھی پیداوار حاصل نہیں کی جا سکتی۔انہوں نے کہا کہ نتائج سے واضح ہے کہ اگرپنیری زیادہ عمر کی ہو جائے تو فی سوراخ پودوں کی تعداد بڑھا کر اچھی پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے لیکن 50دن سے زیادہ عمر کی پنیر ی منتقل کرنا سودمند نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ ایک ایکڑ میں پودوں کی تعداد80 ہزار ہو نی چاہیے۔