فیصل آباد، سورج مکھی کے کاشتکاروں کوفصل قطاروں میں کاشت کرنے کی ہدایت

76
سورج مکھی کی بہاریہ فصل کو 5 آبپاشیوں کی ضرورت ہوتی ہے،محکمہ زراعت سیالکوٹ

فیصل آباد۔ 03 جنوری (اے پی پی):کاشتکاروں کو اچھی پیداوار کےلئے سورج مکھی کی فصل قطاروں میں کاشت کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

محکمہ زراعت توسیع فیصل آباد کے ڈپٹی ڈائریکٹر چوہدری خالد محمود نے کہا کہ پلانٹر، ٹریکٹر ڈرل، سنگل روکاٹن ڈرل، پوریاکیرا، ڈبلنگ و چوپا کے ذریعے کاشت نہایت کارآمد ثابت ہوئی ہے، کاشتکار قطاروں میں سورج مکھی کی کاشت کریں اور قطاروں کا درمیانی فاصلہ سوا 2سے اڑھائی فٹ اور پودوں کا درمیانی فاصلہ آبپاش علاقوں میں 9انچ جبکہ بارانی علاقوں میں 12 انچ رکھیں ۔انہوں نے کاشتکاروں سے کہا کہ انہیں اس بات کاخیال رکھنا چاہیے کہ بیج تر وتر حالت میں کاشت کریں اور بیج کی گہرائی 2انچ سے زیادہ نہ ہو۔ انہوں نے کہاکہ اگر کھیلیوں پر کاشت کرنا مقصود ہوتو کھیلیاں آلو کاشت کرنے والے رجر سے شرقاً غرباً نکالیں اور کھیلیوں میں پہلے پانی لگائیں پھر جہاں تک وتر پہنچے اس سے تھوڑاا وپر خشک مٹی میں جنوب کی طرف بیج لگائیں ۔

انہوں نے بتایا کہ ڈبلنگ کے ذریعے سورج مکھی کی کاشت کا طریقہ نہایت کارآمد ثابت ہواہے۔ اس طریقہ سے کاشت میں پہلے اڑھائی فٹ کے فاصلے پر وٹیں بنا لی جاتی ہیں پھر پانی دے کر ہر 8 سے 9انچ کے فاصلے پر سوراخ کرکے ایک ایک بیج ڈال دیا جاتاہے تاہم اس دوران یہ خیال رکھنا ضروری ہے کہ بیج پانی میں نہ ڈوبے۔