فیصل آبادمیں 25 ایکڑ رقبے پر نمل یونیورسٹی کاکیمپس تعمیرکرنے کا اعلان

153
Nimal University
Nimal University

فیصل آباد۔ 12 جنوری (اے پی پی):نمل یونیورسٹی کا فیصل آباد کیمپس غلام محمد آباد کے نزدیک 25 ایکڑ رقبہ پر تعمیر کیا جائے گا۔ یہ بات فیصل آباد کیمپس کے ریجنل ڈائریکٹر بریگیڈیئر (ر) وسیم الدین نے فیصل آباد چیمبر آ ف کامرس اینڈانڈسٹری کے دورے کے دوران بتائی۔ انہوں نے بتایا کہ فور ی طور پر کیمپس کی چار دیواری تعمیر کی جا رہی ہے جبکہ ایک ماہ تک تعمیراتی کام شروع کر دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ فیصل آباد کیمپس 2006 میں قائم ہوا تھا جہاں 4پروگرام چلائے جا رہے ہیں اور اس وقت یہاں 1300طلبہ میں سے 600بچے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نمل کیمپس نے کمپیوٹر سائنس کا 2سالہ ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرام متعارف کرایا مگر اس کو اچھا رسپانس نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ وہ مصنوعی ذہانت کا پروگرام بھی شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جبکہ طلبہ کی تعلیم کے ساتھ ساتھ ان کی تربیت پر بھی خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت کیمپس میں چینی اور کوریا کی زبانیں بھی پڑھائی جا رہی ہیں کیونکہ اس کی مارکیٹ میں بہت طلب ہے۔ انہوں نے انڈسٹری اکیڈیمیا رابطوں کے حوالے سے کہا کہ فیصل آباد چیمبر اور نمل کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہو چکے ہیں مگر اِس کو از سر نو متحرک اور فعال بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے صدر ڈاکٹر خرم طارق کے اسلام آباد میں نمل کے ریکٹر سے ملاقات کا ذکر کیا اور کہا کہ وہ ان سمیت دیگر سرکردہ تاجروں اور صنعتکاروں کو بھی مدعو کریں گے تاکہ طلبہ کو نوکریوں کو پیچھے بھاگنے کی بجائے اپنا کاروبار شروع کرنے کی ترغیب دی جا سکے۔

انہوں نے بتایا کہ نمل میں فیکلٹی کی تربیت پر بھی خصوصی توجہ دی جاتی ہے جبکہ انہوں نے فیصل آباد میں 4ماڈیول کا گرومنگ پروگرام بھی متعارف کرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈگر ی کیلئے تمام طلبہ کیلئے انٹر ن شپ ضروری ہے اور اس سلسلہ میں صنعتکاروں کو بھی فراخدلی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ اس سے قبل مہمانوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے قائم مقام صدر ڈاکٹر سجاد ارشد نے کہا کہ یونیورسٹیوں کو مارکیٹ کی طلب کے حساب سے متعلقہ شعبوں میں گریجویٹ پیدا کرنے چاہئیں تاکہ قومی وسائل کا ضیاع نہ ہو۔

انہوں نے عملی تربیت پر بھی زور دیا اور کہا کہ اس سے عملی زندگی میں اُن کو ترقی کے زیادہ بہتر مواقع ملیں گے۔ فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ یہ بزنس کمیونٹی کا منتخب ادارہ ہے اِس کے ممبران کی تعداد 8ہزار سے زائد ہے۔ اس کے 3عہدیداراور 30ممبرز پر مشتمل ایگزیکٹو کمیٹی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 118سیکٹرز اور سب سیکٹرز کیلئے الگ الگ قائمہ کمیٹیاں قائم کی جاتی ہیں جو اپنے متعلقہ سیکٹر کے مسائل کی نشاندہی کے علاوہ اُن کے حل کیلئے قابل عمل تجاویز بھی پیش کرتی ہیں جن کو عہدیدارمقامی، صوبائی اور وفاقی سطح پر حل کرانے کی کوششیں کرتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ چیمبر فلاحی کاموں کے علاوہ شہرکی ترقی کیلئے بھی اپنا بھر پور کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ طلبہ کو تعلیم مکمل کرنے کے بعد اپنے کاروبار شروع کرنے کی ترغیب دی جانی چاہیے تاکہ وہ ملک و قوم کیلئے بہتر اور پیداواری کردار ادا کر سکیں۔ اس موقع پر نائب صدر حاجی محمد اسلم بھلی، سابق صدر رانا محمد سکندر اعظم خاں، محمد اظہر چوہدری، ڈاکٹر حبیب اسلم گابا، ثناء اللہ نیازی اور وقار ایوب کے علاوہ نمل کے فیکلٹی ممبران شاہد رمضان، سید حسن رضا اور محمد عثمان بھی موجود تھے۔