فیصل آباد ڈویژن کیلئے مقررہ 17لاکھ 90ہزار ایکڑرقبہ پر گندم کی کاشت کے ہدف کا 50فیصد ٹارگٹ مکمل کرلیا ،۔ڈویژنل ڈائریکٹر ایگریکلچر ایکسٹینشن

173
Wheat crop
Wheat crop

فیصل آباد۔ 17 نومبر (اے پی پی):فیصل آباد ڈویژن کیلئے مقررہ 17لاکھ 90ہزار ایکڑرقبہ پر گندم کی کاشت کے ہدف کا 50فیصد ٹارگٹ مکمل کرلیا گیاجبکہ باقی ہدف کی تکمیل برق رفتاری سے جاری ہے۔ڈویژنل ڈائریکٹر ایگریکلچر ایکسٹینشن فیصل آباد چوہدری عبدالحمید نے اے پی پی کو بتایا کہ امسال پنجاب میں 1کروڑ60 لاکھ ایکڑ رقبہ کو گندم کے زیر کاشت لایا جا رہا ہے جبکہ صوبائی حکومت نے کاشتکاروں میں گندم کے تصدیق شدہ بیج کے تھیلے مفت تقسیم کئے ہیں اورحکومت پنجاب کی جانب سے گندم کی امدادی قیمت 4 ہزار روپے فی 40 کلوگرام مقرر کر دی گئی ہے لہٰذاکاشتکار زیادہ سے زیادہ رقبہ پر گندم کاشت کرکے بھرپور منافع کمائیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب کی ہدایت پر جاری زیادہ گندم اگاؤ مہم میں کاشتکار منظور شدہ اقسام دلکش20،اکبر19،بھکر سٹار،دیوان، فخر بھکراور سبحانی21 کی کاشت کریں اور گندم کی کاشت 20 نومبر تک مکمل کرلیں جبکہ محکمانہ سفارشات پر عمل درآمد یقینی بنائیں تاکہ گندم کی پیداوار بڑھائی جا سکے۔انہوں نے کہا کہ حکومت گندم کے کاشتکاروں کے مفادات کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے ترجیحی اقدامات کر رہی ہے اورگندم کی امدادی قیمت کے بروقت اعلان سے بھی کاشتکاروں کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امسال گندم کی فصل میں فاسفورسی کھاد کا استعمال دوگنا ہو گیا ہے اور زیادہ رقبہ پرگندم کی بروقت کاشت سے فی ایکڑپیداوار میں اضافہ ہو گا۔انہوں نے فرٹیلائزر کمپنیوں کے نمائندگان اور فرٹیلائزر ڈیلرز پر زور دیا کہ وہ حکومت پاکستان کے گرین انیشی ایٹو پروگرام کو کامیاب بنانے میں ہراول دستے کا کردار ادا کریں اور کاشتکاروں کو معیاری کھادوں کی کنٹرول نرخوں پر بروقت دستیابی یقینی بنائیں تا کہ گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ سے زرعی خود کفالت کے حصول کو ممکن بنایا جا سکے۔

انہوں نے بتایا کہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے طلبا، اساتذہ اور محکمہ زراعت توسیع کے عملہ نے ”زیادہ گندم اگاؤ مہم” کے تحت کاشتکاروں کے ڈیروں پرجا کر انہیں جدید ٹیکنالوجی سے متعلق آگاہی دی ہے جبکہ گندم اگاؤ مہم کے تحت ماہرین ڈویژن بھر میں کاشتکاروں کے ڈیروں میں جا کر انہیں گندم کے وقت کاشت، ڈرل کاشت،ترقی دادہ اقسام، کھادوں کے متوازن استعمال، زیرو ٹیلج اور دیگر زرعی امور کے بارے میں پریکٹیکل ڈیمانسٹریشن بھی دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ زرعی ماہرین کی مشاورت اور فرٹیلائزرڈیلرز کی کھادوں کی بروقت فراہمی سے گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ہو گا جس سے کاشتکار خوشحال اور ملکی معیشت بحالی ممکن ہو گی۔