فیصل آباد، کاشتکاروں کو زیادہ رقبے پر دالوں کی کاشت کی ہدایت

227

فیصل آباد۔ 26 جون (اے پی پی):ماہرین زراعت نے کاشتکاروں کوچنے اور دیگر دالوں کی ملکی ضروریات پوری کرنے کیلئے زیادہ رقبے پر دالوں کاشت کی ہدایت کی ہے۔ جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے ماہرین زراعت نے کہاہے کہ دالوں میں 25فیصد تک پروٹین پائی جاتی ہے جس کی وجہ سے دالوں کو گوشت کا نعم البدل کہا جاتا ہے جبکہ گزشتہ چند سالوں سے دالوں کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے تاہم گزشتہ سال زیادہ بارشوں، ژالہ باری،جراثیموں اور فنجائی سے پھیلنے والی بیماریوں کے باعث دالوں کی پیداوار میں کمی واقع ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب نے دالوں کے زیر کاشت رقبہ اورپیداوار میں اضافہ کے لیے کاشتکاروں کو رعایتی قیمت پرسیڈ ڈرل فراہم کی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ایرڈزون ریسرچ انسٹی ٹیوٹ بھکر کے زرعی سائنسدانوں نے دیسی اور کابلی چنے کی زیادہ پیداواری صلاحیت کی حامل نئی اقسام متعارف کرائی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کابلی چنے اور مسور کی ستمبر کاشتہ کماد اور دھان کے بعد آبپاش علاقوں میں کاشت کو فروغ دے کر اس کمی کو پورا کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال زیادہ بارشوں کی وجہ سے جراثیموں اور فنجائی سے پھیلنے والی بیماریوں با لخصوص جھلساؤ، تنے کا گلاؤ اور جڑ کی سٹرن سے چنے کی فصل متاثر ہوئی ہے جس سے پیداوارمیں کمی واقع ہوئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ دالوں کی آبپاش علاقوں میں کاشت کے فروغ کیلئے نئی اقسام کے بیج کی فراہمی اور تحفظ نباتات کیلئے تربیتی مہم شروع کی جارہی ہے۔انہوں نے کاشتکاروں کوہدایت کی کہ وہ جڑی بوٹیوں کی تلفی اورسنڈیوں کے تدارک کیلئے مناسب زہروں کے سپرے کی طرف خصوصی توجہ مرکوز کریں۔