قائداعظم کے مملکت پاکستان کے آئینی خاکہ میں ہر شہری کو بلاتخصیص رنگ و نسل برابر کا شہری قرار دیا گیا، سپیکر قومی اسمبلی

148

اسلام آباد۔11اگست (اے پی پی):سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے مملکت ِ پاکستان کا جو آئینی خاکہ پیش کیا تھا اس میں مملکت کا ہر شہری بلا تخصیص رنگ، نسل، مذہب، ذات اور زبان ریاست کا برابر کا شہری قرار دیا گیا، آئین پاکستان میں موجود بنیادی حقوق کے باب کا ایک ایک حرف ان کی حرمت ، سلامتی اور ترقی کی ضمانت فراہم کرتا ہے۔

جمعرات کو دستور ساز اسمبلی کی ڈائمنڈ جوبلی تقریبات کے سلسلے میں قومی اسمبلی ہال میں منعقد ہونے والے اقلیتی کنونشن سے اپنے استقبالیہ خطاب میں سپیکر نے کنونشن کے شرکا کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ آج کا یہ کنونشن اپنی نوعیت کا پارلیمانی تاریخ کا ایک منفرد کنونشن ہے جس میں قومی اسمبلی ہال میں وفاقی وزرا ، اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ ساتھ اقلیتی برادری کے قائدین، نمائندے اور مذہبی رہنما شریک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس کنونشن کے شرکاءکو خوش آمدید کہنا ان کے لیے باعث اعزاز ہے۔ سپیکر نے کہا کہ 11 اگست وہ تاریخی دن ہے جب آج سے 75 سال پہلے اسی نمائندہ ایوان نے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کو پہلی مجلس قانون ساز کا صدر منتخب کیا تھا اور اِس تاریخی موقع پر بانی پاکستان نے مملکت ِ پاکستان کا جو آئینی خاکہ پیش کیا تھا اس میں مملکت کا ہر شہری بلا تخصیص رنگ، نسل، مذہب، ذات اور زبان ریاست کا برابر کا شہری قرار دیاگیا۔

انہوں نے کہا کہ اس تاریخی خطاب کے اہم اقتباسات آپ سب نے اس کنونش میں ایک بچے کی زبانی سنے جس نے درحقیقت آپ سب کواس حقیقی ،جمہوری اور مساوات پر مبنی پاکستان کی تصویر دکھائی جس کے خالق بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح ہیں اور جس کی ضمانت 1973 ء کے آئین نے دی ہے۔ سپیکر نے کہا کہ 11 اگست کے قائد اعظم کے اس تاریخی خطاب کی روشنی میں اس دن کو قومی یوم اقلیت قرار دیا گیا اور اسی بنا پر ڈائمنڈ جوبلی قومی کنونشن کی ابتدا بھی پاکستان کے ان باکمال، ہنرمند، وفادار اور معزز شہریوں کے اجلاس سے ہو رہی ہے جو پاکستان کے جھنڈے میں موجود سفید پٹی کی عکاسی کرتے ہیں۔

انہو ں نے کہا کہ آئین پاکستان جہاں اپنے ابتدائیہ میں ایک ایسے پاکستان کا اعادہ کرتا ہے جس میں قرار واقعی انتظام کیا جائے گا کہ اقلیتیں آزادی سے اپنے مذاہب اور عقیدہ کے مطابق زندگی بسر کر سکیں ، آزادی سے ان پر عمل کر سکیں اور اپنی ثقافتوں کو ترقی دے سکیں، وہیں آئین پاکستان میں موجود بنیادی حقوق کے باب کا ایک ایک حرف ان کی حرمت ، سلامتی اور ترقی کی ضمانت فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے پاکستان میں بسنے والے غیر مسلم بھائیوں اور بہنوں کی آواز کو اِس ایوان میں بلند کرنے اور مل کر آنے والے 75 سالوں کے پاکستان کا خاکہ طے کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ علاوہ ازیں کنونشن کے دوران سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ آج رکشا بندھن کا دن منایا جا رہا ہے، اس موقع پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ڈاکٹر شہباز بھٹی کے قتل پر ایوان میں افسوس کا اظہار کرتے ہیں، ان کے لئے دعا کی گئی اور ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی۔