قائمقام صدر آزاد جموں و کشمیر چوہدری لطیف اکبر کا وویمن یونیورسٹی باغ میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب

172
قائمقام صدر آزاد جموں و کشمیر چوہدری لطیف اکبر کا وویمن یونیورسٹی باغ میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب
قائمقام صدر آزاد جموں و کشمیر چوہدری لطیف اکبر کا وویمن یونیورسٹی باغ میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب

باغ۔22اگست (اے پی پی):قائمقام صدر آزاد جموں و کشمیر چوہدری لطیف اکبر نے طلباء اور سکالرز میں تنقیدی سوچ کو فروغ دیا جائےتا کہ وہ سماجی مسائل کو حل کر سکیں، نئے ابھرنے والے مسائل کے مطابق مستقبل کی قیادت پیدا کی جائے، تعلیم کے مختلف شعبوں میں تازہ ترین پیشرفت اور رجحانات کے بارے میں آگاہ رہ کر طالبعلموں کو ان کی سیکھنے کی مہارت کو بہتر بنانےکیلئے مواقع فراہم کیے جانے چاہئیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے وویمن یونیورسٹی باغ میں لسانیات، ادب اور سماجی علوم میں ابھرتے ہوئے رجحانات کے عنوان سے بین الاقوامی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے بحیثیت چیف گیسٹ خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ طلباء کو نئے تقاضوں اور ایسے واقعات کے مطابق تیار کرنا وقت کی ضرورت ہے، نوجوانوں کو مقامی اور عالمی صنعت کی تفہیم اور اس کے حل تلاش کرنے کیلئے تیار رہنا چاہیے، نئے چیلنجز سے نمٹنے اور کیریئر کی نئی راہیں تلاش کرنے کے قابل بنایا جانا چاہیے۔

چوہدری لطیف اکبر نے کہا کہ معلومات کو پھیلانا اور نوجوانوں کیلئے علم کے مواقع پیدا کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے، مجھے یہ کہتے ہوئے خوشی محسوس ہو تی ہے کہ وویمن یونیورسٹی کی خواتین، نوجوانوں کو اس کا حقیقی فائدہ ملے گا۔ قائمقام صدر آزاد جموں و کشمیر چوہدری لطیف اکبر نے کہا کہ جب ہم انتظامی رجحانات پر توجہ مرکوز کرتے ہیں تو ہمیں ابھرتے ہوئے طریقوں کے بارے میں معلوم ہوتا ہے اور ایسی حکمت عملی جو تنظیمی انتظام اور آپریشنز کو متاثر کر سکتی ہے، کے بارے میں آگاہی حاصل ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نوجوان اپنے مستقبل کے کیریئر کا انتخاب دانشمندی سے کریں، اب ہر چیز ٹیکنالوجی سے منسلک ہے، طلباء اپنے علم کو وسعت دیں اور ان افراد سے حقیقی دُنیا کے تجربے کا مشاہدہ کریں جو مشیر کے طور پرکام کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق علم حاصل کر کے ہم خود کو ترقی یافتہ ممالک کے برابر لا سکتے ہیں۔