قائم مقام افغان وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی 5 سے 8 مئی تک پاکستان کا دورہ کریں گے

132
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے "عوام کے حق خود ارادیت کے عالمی حصول"سے متعلق پاکستان کی قرارداد اتفاق رائے سے منظور کر لی

اسلام آباد۔4مئی (اے پی پی):قائم مقام افغان وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی 5 سے 8 مئی تک پاکستان کا دورہ کریں گے۔ دفتر خارجہ کی ترجمان کی جانب سے جمعرات کو جاری بیان کے مطابق وہ ایک اعلیٰ سطحی وفد کی قیادت کریں گے جس میں افغانستان کے قائم مقام وزیر تجارت و صنعت حاجی نورالدین عزیزی کے علاوہ افغانستان کی خارجہ امور، ٹرانسپورٹ اور تجارت کی وزارتوں کے اعلیٰ حکام شامل ہیں۔

ترجمان کے مطابق دو طرفہ ملاقاتوں کے علاوہ قائم مقام افغان وزیر خارجہ 6 مئی کو 5ویں چین-پاکستان-افغانستان سہ فریقی وزراء خارجہ مذاکرات میں بھی شرکت کریں گے، چین کے سٹیٹ قونصلر اور وزیر خارجہ کن گینگ بھی سہ فریقی وزراء خارجہ مذاکرات میں شرکت کریں گے۔ بیان کے مطابق قائم مقام افغان وزیر خارجہ کا دورہ افغانستان کے ساتھ پاکستان کی سیاسی رابطے کے عمل کا تسلسل ہے جس میں 29 نومبر 2022 کو پاکستان کی وزیر مملکت برائے خارجہ امور کا دورہ کابل اور ایک اعلیٰ سطحی وفد کا دورہ بھی شامل ہے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان کے وزیر دفاع 22 فروری کو کابل کا دورہ کیا۔ بیان کے مطابق افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ کے دورے کے دوران فریقین پاکستان اور افغانستان کے درمیان سیاسی، اقتصادی، تجارتی، روابط، امن و سلامتی اور تعلیم کے شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کے تمام شعبوں کا جائزہ لیں گے۔ بیان میں کہا گیاہے کہ پاکستان ایک پرامن، خوشحال، مستحکم اور منسلک افغانستان کا خواہاں ہے اور عبوری افغان حکومت کے ساتھ مسلسل اور عملی روابط کو جاری رکھنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔