بیجنگ۔3ستمبر (اے پی پی):قازقستان کے صدر قاسم جومارت توقایف نے بیجنگ میں منعقدہ قازقستان چین بزنس کونسل کے اجلاس میں زرعی و صنعتی شعبے میں دو طرفہ تعاون کو اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے چینی سرمایہ کاروں کو نامیاتی اور اعلیٰ معیار کی زرعی پیداوار کے منصوبوں میں شراکت داری کی دعوت دی ہے۔
کاز اِنفارم کے مطابق قازقستان چین بزنس کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر قاسم جومارت توقایف نے کہا کہ قازقستان کاشت کے قابل زمین اور چراگاہوں کے اعتبار سے دنیا میں چھٹے نمبر پر ہے اور دنیا کے 10 بڑے گندم برآمد کنندگان میں شامل ہے، جو ہر سال 10 ملین ٹن گندم اور 2 ملین ٹن آٹا برآمد کرتا ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ چین کی منڈی قازقستان کے لیے نہایت اہم ہے اور ملک کے پاس سالانہ 2 ملین ٹن تک اناج برآمد کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔
صدر قاسم توقایف نے اس موقع پر مشترکہ پروسیسنگ منصوبوں کے قیام میں بھی دلچسپی ظاہر کی اور ڈالیان گروپ کے اکمولا خطے میں گندم کے پراسیسنگ پلانٹ اور فوفینگ گروپ کے ژمبیل خطے میں مکئی پروسیسنگ منصوبے کو سراہا جن کے ذریعے چین سے یورپ تک برآمدات ممکن ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ قازقستان نامیاتی اور اعلیٰ معیار کی لائیو اسٹاک پیداوار میں بھی چین کے ساتھ تعاون چاہتا ہے۔