اسلام آباد۔10اپریل (اے پی پی):پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ قانون کی بالادستی قائم کئے بغیر کوئی بھی ملک ترقی نہیں کر سکتا، جب بھی ملک میں احتساب کی بات کی جاتی ہے تو سارے مافیاز مل کر قومی اداروں پر حملے شروع کر دیتے ہیں، بدعنوان عناصر کے خلاف بلاتفریق احتساب تحریک انصاف کا وعدہ ہے، کسی کے خلاف سیاسی انتقامی کارروائی نہیں ہو رہی، شوگر اسکینڈل کیس میں جہانگیر ترین سمیت 22 کمپنیوں کے خلاف تحقیقات ہو رہی ہیں، ماضی میں حکمران خود بھی کرپشن کرتے تھے اسلئے وہ کرپشن میں ملوث لوگوں کا دفاع کرتے تھے لیکن وزیراعظم عمران خان کا دامن صاف ہے اور وہ کسی صورت میں بدعنوانی میں ملوث عناصر کا دفاع نہیں کریں گے، صاف، شفاف انتخابات کسی بھی ملک کی جمہوریت کی مضبوطی کی طرف پہلا قدم ہوتا ہے، اپوزیشن جماعتیں انتخابی نظام کی بہتری کیلئے انتخابی اصلاحات میں حکومت کا ساتھ دیں، ڈسکہ ضمنی انتخابات کے جو بھی نتائج ہوں گے قبول کریں گے۔
ہفتہ کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈسکہ انتخابات میں شکست تحریک انصاف کیلئے کوئی بڑا نقصان ہو گی اور نہ ہی ملکی سیاست پر اس کا کوئی خاص اثر پڑے گا، انشاءاللہ ہم جیتیں گے، اگر ہمارا امیدوار جیت گیا تو یہ ن لیگ کیلئے بڑا اپ سیٹ ہو گا لیکن اگر تحریک انصاف ہار گئی تو ہم نتائج قبول کریں گے۔
شبلی فراز نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے ملک میں ہمیشہ انتخابات متنازع ہوتے آئے ہیں، رواج بن گیا ہے کہ ہارنے والا اپنی شکست تسلیم نہیں کرتا، گزشتہ ایک دو ماہ میں ملک کے کئی حلقوں میں ایک ساتھ ضمنی انتخابات ہوئے، جن انتخابات میں اپوزیشن جیتی تو وہ ٹھیک، جن سے ہار گئی تو وہ دھاندلی کا واویلا شروع کر دیتی ہے، ایسا نہیں ہونا چاہیے، وزیراعظم عمران خان شفاف اور آزادانہ انتخابات پر یقین رکھتے ہیں اور موجودہ حکومت نے اس سلسلے میں عملی اقدامات بھی اٹھائے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ایسا طریقہ کار بنایا جائے تاکہ کوئی بھی انتخابات پر سوال نہ اٹھا سکے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان بار بار کہہ رہے تھے کہ سینیٹ انتخابات میں پیسہ چلتا ہے اور خریدوفروخت ہوتی ہے، تحریک انصاف حکومت نے سینیٹ انتخابات کو شفاف بنانے کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے لیکن اپوزیشن نے اس کی مخالفت کی اور یہی ہے کہ سینیٹ انتخابات متنازع ہوئے۔
سینیٹر شبلی فراز نے کہا ک تحریک انصاف کی کسی بھی سیاسی جماعت سے ذاتی دشمنی نہیں ہے، وزیراعظم عمران خان ہر وہ کام کرنا چاہتے ہیں جو ملک کی بہتری کیلئے ہے، موجودہ حکومت انتخابات میں شفافیت لانے کیلئے آئندہ انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین متعارف کرانا چاہتی ہے، کسی بھی ملک کی جمہوریت کی مضبوطی کی یہ پہلا قدم ہوتا ہے اسلئے اپوزیشن جماعتیں سنجیدگی کا مظاہرہ کریں اور انتخابی اصلاحات میں حکومت کا ساتھ دیں۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے اڑھائی سال کے دوران پارلیمنٹ کو ذاتی مفادات کیلئے استعمال کیا اور یہ اپنے بدعنوان ارکان کیلئے پروڈکشن آرڈرز لیتے رہے جس کی وجہ سے ملک اور عوام کے مفادات کے حوالے سے قانون سازیاں نہیں ہو سکیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ڈسکہ میں گزشتہ ضمنی انتخابات کے دوران ن لیگی رہنمائوں نے جان بوجھ کر ماحول خراب کیا تھا، ضمنی انتخابات کے جو بھی نتائج آئیں گے اسے قبول کریں گے۔