قانون کے تحت آرمی چیف کی تعیناتی وزیراعظم کا اختیار ہے، وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری

138

اسلام آباد۔19نومبر (اے پی پی):وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ قانون کے تحت آرمی چیف کی تعیناتی وزیراعظم کا اختیار ہے، عمران خان اس عمل کو سبوتاژ کر کے ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتے ہیں جس کی انہیں اجازت نہیں دی جائے گی، عمران خان کو ملک پر مسلط کیا گیا جس سے ملک، معیشت اور خارجہ پالیسی کو نقصان ہوا، عمران خان کا مقصد جمہوری ہے تو وہ اہم تعیناتی کے عمل کو پورا ہونے دیں، پھر آئیں جلسہ کرلیں، 2014 میں بھی دھرنا دے کر ملک کا نقصان ہوا اور اب پھر عدم استحکام پیدا کرنا چاہتے ہیں جس میں وہ کامیاب نہیں ہوں گے۔

ہفتہ کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ماضی میں عمران خان کو مسلط کرکے ملک کا نقصان کیا گیا اور اب بھی عمران خان اپنی انا پرستی کی وجہ سے ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتے ہیں کیونکہ عمران خان سمجھتے ہیں کہ ان کا سیاسی مستقبل ادارے کے متنازعہ کردار سے جڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کی بات ہو رہی تھی تو اس وقت بھی انہوں نے ملک کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی۔ اپنے دور میں بھی یہ ملک کو معاشی دیوالیہ پن کے قریب لے گئے تھے اور اب پھر غیر آئینی اور غیرجمہوری اقدامات کی طرف جانا چاہتے ہیں، ان کا یہ طرز عمل جمہوری نہیں، انہیں اس بات کی کوئی پرواہ نہیں کہ جمہوری نظام کو نقصان ہوسکتا ہے۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ ہم شکر ادا کرتے ہیں کہ ہم نے ان کی پہلے بھی سازش ناکام کی کیونکہ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں یہ توڑ پھوڑ اور جلائو گھیرائو کا ایجنڈا لے کر اسلام آباد آئے تھے لیکن اسے ناکام بنایا گیا اب بھی تمام جمہوری قوتیں متحد ہیں اور انہیں کسی جلائو گھیرائو کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ آرمی چیف جنرل باجوہ نے توسیع لینے سے انکار کرکے آئینی کردار ادا کیا ہے اور خان صاحب کو یہ آئینی کردار قبول نہیں ہے جس کیلئے وہ یہ حقیقی آزادی کے نام پر لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور اس کے عوام اس بحران کے متحمل نہیں ہوسکتے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان کا اگر مقصد جمہوری ہے اورجمہوریت کو ڈی ریل کرنا نہیں تو پھر انہوں نے اہم تعیناتی کے موقع پر راولپنڈی کا انتخاب کیوں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پرامن احتجاج آپ کا حق ہے لیکن کسی غیرآئینی اورغیر جمہوری اقدام کی اجازت نہیں دی جاسکتی، آپ کا بیانیہ ادارہ کے متنازع کردار سے جڑا ہے اور آپ کو ایک مرتبہ پھر باور کرانا چاہتے ہیں کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے نا صرف ماضی میں جمہوریت کیلئے غیرآئینی اقدامات کا سامنا کیا اور انہیں ناکام بنایا، آئیندہ بھی اپنا جمہوری اور آئینی کردار ادا کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں کووڈ اور یوکرین۔روس جنگ کی وجہ سے معاشی بحران آیا، پاکستان بھی اس سے متاثر ہوا لیکن پاکستان کو سب سے بڑھ کر معاشی نقصان ایک انا پرست وزیراعظم کی وجہ سے اٹھانا پڑا جسے غیرقانونی طور پر مسلط کیا گیا۔ ایک سوال کے جوا ب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمارے راولپنڈی احتجاج کے وقت کوئی اہم تعیناتی نہیں ہو رہی تھی بلکہ ہمارا مقصد شہید بی بی کی جائے شہادت کے مقام پر جلسہ کرنا تھا، ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنا مقصود نہیں تھا ۔ عمران خان سمجھتے ہیں کہ ان کا مستقبل ادارہ کے متنازعہ کردار سے جڑا ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان ایک بار پھر ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا کر رہے ہیں لیکن ہم جمہوری راستہ اختیار کرنے کو ترجیح دیں گے اور عمران خان کی سازش کو ناکام بنائیں گے۔ انہوں نے عمران خان کو مشورہ دیا کہ ہوش کے ناخن لیں ، دھرنا ایک دو ہفتے کیلئے موخر کردیں۔ اہم تعیناتی کا عمل مکمل ہونے دیں پھر اسلام آباد میں جلسہ کرلیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی ان کے اپنے دور حکومت میں پاکستان کے خارجہ تعلقات کو نقصان پہنچا پر ہم بڑی مشکل سے اعتماد بحال کر رہے ہیں تاکہ پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہوسکے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ عمران خان کے لانگ مارچ کا کوئی جمہوری مقصد نہیں، عمران خان نے آئی ایم ایف پروگرام کوسبوتاژ کرنے کی کوشش کی اور جب تک ایسے لوگ پاکستان سے کھیلتے رہیں گے ملک ترقی نہیں کرے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک کے وقت بھی عمران خان نے غیرآئینی طربقے سے عدم اعتماد کی تحریک روکنے کی کوشش کی لیکن اس وقت بھی انہیں آئینی طریقہ سے روکا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اب بھی ہم آئینی اور جمہوری کردار ادا کریں گے، خان صاحب کو فیس سیونگ لینی ہے تو وہ ان کے اپنے ہاتھ میں ہے، وہ اپنی سیاست بچانا چاہتے ہیں تو وہ اس ٹرانزیشن کو مکمل ہونے دیں اور اگر وہ اپنی ذات اور ذاتی انا کی تکمیل چاہتے ہیں تو انہیں کسی غیرآئینی اور غیرقانونی اقدام کی اجازت نہیں دی جائے گی۔