نیکوسیا ۔6نومبر (اے پی پی):یورپی ملک قبرص نے کہا ہے کہ غزہ کی صورتحال کے پیش نظر اقوام متحدہ امدادی اشیاء کی سمندری راہداری کا انتظام سنبھالے۔یہ بات امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی قبرص کے صدر نیکوس کرسٹوڈولائڈس سے ملاقات کے بعد جاری سرکاری بیان میں کہی گئی۔بیان میں کہا گیا ہے صدر نے امریکی وزیر خارجہ سے مشرق وسطیٰ کی صورتحال اور غزہ کے لیے یکطرفہ میری ٹائم امدادی گزرگاہ کے قیام کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے کہا کہ بحری جہاز غزہ کے سمندری علاقے تک نہیں جا سکتے اس لیے ہم حماس سے نہیں بلکہ اقوام متحدہ سے بات کر رہے ہیں کہ وہ امدادی سامان کا انتظام سنبھالے۔ انہوں نے بتایا کہ قبرص اس راہداری کے قیام کے لیے مشرق وسطیٰ میں اپنے پڑوسی ممالک اور یورپی یونین میں اپنے شراکت داروں کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے، اس راہداری کو صرف انسانی امداد بھیجنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
خیال رہے قبرص یورپی یونین کا مشرق وسطیٰ سے قریب ترین رکن ملک ہے۔غزہ کی پٹی مسلسل بمباری اور محاصرے کی زد میں ہے اور اس میں مصر کے ساتھ رفح گزرگاہ کے علاوہ امداد کی ترسیل کا کوئی راستہ نہیں ہے۔ رفح کراسنگ سے بہت کم امداد داخل ہوتی ہے اور یہ امداد اس انسانی تباہی کے مطابق نہیں ہے جس کا غزہ کی پٹی کو سامنا ہے۔