نیکوسیا۔5مارچ (اے پی پی):قبرص کی حکومت اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش کی سرکاری دعوت کے بعدجزیرے کے امن تصفیہ پر 17 مارچ سے ہونے والے2 روزہ اقوام متحدہ کے توسیع شدہ جنیوا مذاکرات میں شرکت کرے گی۔ اس بات کی تصدیق قبرص حکومت کے ترجمان کونسٹینٹینوس لیٹیمبیوٹس نے گزشتہ روز کی۔
17 اور 18 مارچ کے لیے طے شدہ میٹنگ کا مقصد حل کو آگے بڑھانے کے لیے خیالات کے تبادلے کی سہولت فراہم کرنا ہے۔ اس کا آغاز 17 مارچ کو ورکنگ ڈنر سے ہوگا، جس کے بعد اقوام متحدہ کے جنیوا میں صدر دفتر’ پیلس دی نیشنز ‘میں باہمی بات چیت اور ایک حتمی مکمل اجلاس ہوگا۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹر ی جنرل انتونیو گوتریش نے مشترکہ بنیاد تلاش کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے عزم کا اعادہ کیا اور امید ظاہر کی کہ مذاکرات نئے سرے سے بات چیت کے لیے رفتار پیدا کریں گے۔
قبرص حکومت کے ترجمان نے کہا کہ یونانی قبرصی فریق بات چیت کو تعمیری انداز میں آگے بڑھائے گا، جس کا مقصد بات چیت کو وہیں سے شروع کرنا ہے جہاں سے انہوں نے چھوڑا تھا۔ یہ ملاقات اقوام متحدہ کی انڈر سیکرٹری جنرل برائے امن سازی روزمیری ڈی کارلو کے علاقائی دورے کے بعد ہوئی، جنہوں نے گزشتہ ماہ قبرص کے دونوں رہنماؤں سے ملاقات کی۔ یونانی قبرصی صدر نیکوس کرسٹوڈولائڈس نے مثبت نتائج کو یقینی بنانے کے لیے پانچ اقدامات تجویز کیے جبکہ ترک قبرصی رہنما ایرسن تاتار نے ترک قبرصی برادری کی مساوی خود مختاری کو تسلیم کرنے پر اصرار کیا۔ قبرص کی تین ضامن طاقتیں یونان، ترکیہ اور برطانیہ بھی اقوام متحدہ کے نمائندوں کے ساتھ جنیوا اجلاس میں شرکت کریں گے۔ ■