گلگت۔4جولائی (اے پی پی):قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں موسمیاتی تبدیلی کے موضوع پر ایک اہم تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں پالیسی سازوں، ماہرین تعلیم اور ماحولیاتی ماہرین نے شرکت کی۔ اس ایونٹ کا مقصد گلگت بلتستان کے ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے، پائیدار حل تلاش کرنے اور موسمیاتی تبدیلیوں کے بڑھتے ہوئے اثرات سے مقابلہ کرنے کے لیے تعاون اور گفت و شنید کو فروغ دینا تھا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ نے موسمیاتی حکمت عملیوں کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان گلیشیل لیک آؤٹ برسٹ فلڈز (گلاف)، سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور بدلتے موسمی پیٹرن جیسے خطرات کا شکار ہےجو روز بروز شدت اختیار کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہمارے گلیشیئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں جس کے سنگین نتائج مقامی کمیونٹیز بھگت رہی ہیں۔ اس حوالے سے فوری اور منظم اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔تقریب کا اہتمام قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی، کمیونٹی ورلڈ سروس ایشیا، گلگت بلتستان انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی اور اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) سمیت دیگر اداروں کے اشتراک سے کیا گیا۔ تقریب میں ماہرین ماحولیات، کمیونٹی ورلڈ سروس ایشیا،جی بی۔ای پی اے اور یو این ڈی پی پاکستان کے نمائندوں نے گفتگو کی۔ انہوں نے ایئرلی وارننگ سسٹمز اور کمیونٹی بیسڈ ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن کے جاری پروگراموں پر روشنی ڈالی اور ایکو ٹورزم، موسمیاتی پالیسیوں اور مقامی علم کو جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ ملانے کی اہمیت پر زور دیا۔انٹرایکٹو سیشنز کے دوران پائیدار سیاحت، جنگلات کی بحالی اور کمیونٹی کی قیادت میں تحفظ کے ماڈلز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ماہرین نے گلگت بلتستان کے منفرد قدرتی اور ثقافتی ورثے کو محفوظ کرنے کے لیے اپنے مقالے پیش کیے۔ تقریب کے دوران کے آئی یو اور کمیونٹی ورلڈ سروس ایشیا کے مابین موسمیاتی تبدیلی کے لیے مشترکہ کوششوں کے سلسلے میں باہمی تعاون کے ایک سمجھوتے پر بھی دستخط کیے گئے۔