اسلام آباد ۔ 31 اکتوبر (اے پی پی) قومی احتساب بیورو (نیب) کراچی نے محکمہ لینڈ یوٹیلائزیشن حکومت سندھ کے سابق سیکرٹری غلام مرتضیٰ پھل اور دیگر 15 ملزمان کے خلاف احتساب عدالت کراچی میں بدعنوانی کا ریفرنس دائر کر دیا ہے۔ جن ملزموں کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کیا گیا ہے ان میں سابق سیکرٹری محکمہ لینڈ یوٹیلائزیشن حکومت سندھ غلام مرتضیٰ پھل، سابق ایڈمنسٹریٹر فضل الرحمن، سابق کمشنر روشن علی شیخ، سابق ڈی سی شوکت حسین جوکھیو، سابق مختار کار ندیم قادر کھوکھر، کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے دو ڈائریکٹر لینڈ، پانچ ڈپٹی ڈائریکٹر لینڈ اور تین اکاﺅنٹ افسران شامل ہیں۔ ملزمان پر دیہہ گھانگیارو ملیر کراچی میں 265 ایکڑ غیر قانونی زمین فروخت کرنے کا الزام ہے۔ تفصیل کے مطابق یہ اراضی 1965ءمیں وول واشنگ ٹینریز کے قیام کیلئے 1960ءمیں کے ایم سی کو الاٹ کی گئی تھی۔ کے ایم سی افسران نے پرائیویٹ شخص محمد شعیب سے ملی بھگت کرکے 276 ایکڑ زمین غیر قانونی طور پر لیز پر دی۔ مذکورہ ملزم نیب کی تحویل میں ہے اور دوران تفتیش مذکورہ ملزم کی نشاندہی پر نیب نے اس کی رہائش گاہ سے اہم سرکاری ریکارڈ حاصل کر لیا ہے۔