قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس، ترمیم شدہ ایکٹ 2022 کے تحت انکوائریز و انویسٹی گیشنز سے متعلق جائزہ کیلئے ڈی جی ہیڈکوارٹرز اسلام آباد کی سربراہی میں کمیٹی قائم

69
نیب کو اس کا کھویا مقام دلانا اولین ترجیح ہے، ماضی میں نیب کو سیاسی مقاصد کیلیےاستعمال کرنے کی کوشش کی گئی،لیفٹنیٹ جنرل (ر) نذیر احمد

اسلام آباد۔14جولائی (اے پی پی):قومی احتساب بیورو (نیب)کے ایگزیکٹو بورڈ نے معراج اے سید،سابق چیف ہائیڈروگرافر،گوادر پورٹ اتھارٹی اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے اور متعدد انکوائریز و انویسٹی گیشنز اب تک کی تحقیقات میں عدم شواہد کی بنیاد پر بند کرنے کی منظوری دی جبکہ نئے ترمیم شدہ ایکٹ 2022 کے تحت انکوائریز و انویسٹی گیشنز کو قانون کے مطابق بند کرنے یا جاری رکھنے سے متعلق جائزہ کیلئے ڈی جی ہیڈکوارٹرز اسلام آباد کی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی گئی۔

قومی احتساب بیورو (نیب)کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے قائم مقام چیئرمین سید ظاہرشاہ کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیں منعقد ہوا۔اجلاس میں سید اصغر حیدر،پراسیکوٹر جنرل اکاؤنٹیبلٹی،فرمان اللہ خان ڈی جی نیب راولپنڈی اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ نیب کے نئے ترمیم شدہ ایکٹ 2022قانون پر من وعن عملدر آمد کیا جائے گا۔

اس سلسلہ میں ڈی جی ہیڈکوارٹرز اسلام آباد کی سر براہی میں ایک کمیٹی قائم کی گئی جس میں آپریشن ڈویژن کے ڈائریکٹر،پراسیکیوشن ڈویژن کے لیگل کنسلٹنٹ اور آپریشن ڈویژن نیب ہیڈ کوارٹرز کے متعلقہ ڈیسک آفیسر شامل ہوں گے۔کمیٹی نیب میں جاری انکوائریز اور انوسٹی گیشنز کا نیب کے نئے ترمیم شدہ ایکٹ 2022کی روشنی میں جائزہ لے گی اور متعلقہ انکوائری /انوسٹی گیشن کو نیب کے نئے ترمیم شدہ ایکٹ 2022کے تحت جاری رکھنے،بند کرنے یا متعلقہ محکمہ کو قانون کے مطابق بھجوانے کے سلسلے میں اپنی ابتدائی رپورٹ پیش کرے گی جس کو مزید مشاورت اور منظوری کے لئے نیب کے ایگزیکٹو بورڈ میں قانون کے مطابق پیش کیا جائے گاجہاں قانون اپنا راستہ خود بنائے گا۔

قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں معراج اے سید،سابق چیف ہائیڈروگرافر،گوادر پورٹ اتھارٹی اور دیگر کے خلاف ریفرنس فائل کرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر مبینہ طورپراختیارات کا ناجائز استعمال اور سرکاری فنڈز میں خورد بردکا الزم ہے۔ جس سے قومی خزانے کو تقریباََ794 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں مندرجہ ذیل انکوائریوں /انوسٹی گیشنز کو اب تک کی تحقیقات میں عدم شواہد کی بنیاد پر بند کرنے کی منظوری دی۔

قومی احتساب بیور و کے اجلاس میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی انتظامیہ، قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی گلگت بلتستان کے افسران/اہلکاران اور دیگر،بیرسٹر شیخ عابد وحیدسابق ایم ڈی پاکستان بیت المال اور دیگر،میجر (ریٹائرڈ) سید خالد امین شاہ، چیف سیکرٹری آفیسرپشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی پشاو اور دیگر،سلیم حسن وٹو سابق ڈی جی پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی پشاور اور دیگر،امین وینس سابق سی سی پی او،پی ایس پی لاہور اور دیگر،ذوالفقار گھمن، ڈی جی سپورٹس بور ڈ پنجاب اور دیگر،محمد رمضان اعوان سابق سیکرٹری لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ سندھ اور دیگر،پروفیسر (ریٹائرڈ) ڈاکٹر اعظم حسین یوسفانی وائس چانسلر پیپلز یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز فار وومین، شہید بے نظیر آباد اور دیگر اور اکبر درانی،سابق سیکرٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ حکومت بلوچستان کے خلاف ا نکوائریز جبکہ پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی پشاورکے افسران/اہلکاران اور دیگر،ارتھ کوئیک ری کنسٹرکشن اینڈ ری ہیبلیٹیشن اتھارٹی کے افسران /اہلکاران،ٹھیکہ داران اور دیگراورشاہد حسین اسد سابق ایڈیشنل سیکرٹری،وزارت خزانہ،اکنامک افئیرز،سٹیٹسٹکس اینڈ ریونیو اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشنز اب تک کی تحقیقات میں عدم شواہد کی بنیاد پر بند کرنے کی منظوردی گئی۔

نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے فیصلہ کیا ہے کہ نئے ترمیم شدہ ایکٹ 2022 پر من وعن عملدر آمد کرتے ہوئے نیب کے ایگزیکٹوبور ڈ میں منظور کردہ انکوائریز اور انوسٹی گیشنز کی تفصیلات شیئر نہیں کی جائیں گی۔ نیب ایک انسان دوست ادارہ ہے جو ہر شخص کی عزت و احترام پر یقین رکھتا ہے۔واضح رہے کہ نیب کی تمام انکوائریز اور انوسٹی گیشنز مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی جاتی ہیں جوکہ حتمی نہیں ہوتیں۔ نیب قانو ن کے مطابق تمام متعلقہ افراد سے بھی ان کا موقف معلوم کر نے کے بعدمزید تحقیقات کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرتا ہے تاکہ انصاف کے تقاضوں کوقانون کے مطابق پورا کیا جائے۔