قومی احتساب بیورو کے چئیرمین جنا ب جسٹس جاوید اقبال کی زیرصدارت احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس

109

اسلام آباد ۔ 14 مارچ (اے پی پی) قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چئیرمین جنا ب جسٹس جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیں منعقد ہوا۔ نیب کی یہ دیرینہ پالیسی ہے کہ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کے بارے میں تفصیلات عوام کو فراہم کی جائیں جو طریقہ گزشتہ کئی سالوں سے رائج ہے جس کا مقصد کسی کی دل آزاری مقصود نہیں ۔ تمام انکوائریاں اورانویسٹی گیشنز مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی گئی ہیں جوکہ حتمی نہیں۔ نیب قانو ن کے مطابق تمام متعلقہ افراد سے بھی ان کا موقف معلوم کرے گا جس کے بعد مزید کاروائی کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں دو انکوائریوں کی منظوری دی گئی جن میں غلام محمد، سابق سیکرٹری کمیونی کیشن اینڈ ورکس ڈپارٹمنٹ بلوچستان، افسران/اہلکاران ، ٹھیکہ دار ان، صوبائی ہائی وے ڈویژن ضلع سانگھڑ اور دیگر شامل ہیں جبکہ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں اصغر شیخ، سابق ڈائریکٹر جنرل لاڑکانہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور دیگرکے خلاف انو یسٹی گیشن کی منظوری دی گئی۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں بدعنوانی کے3 ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی گئی۔ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں حاجی گلبار خان سابق وزیرصحت گلگت بلتستان، محمد زمرد خان، سابق کنزرویٹر گلگت فاریسٹ ڈیپارٹمنٹ، حاجی نصیب خان، عبدالصمد، محمد قاسم پرنسپل میڈیکل آفیسراور دیگرکے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پرمبینہ طور پر غیر قانونی طورپر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے 7 ٹھیکیداروں کو قواعد و ضوابط کے برعکس اور جرمانہ وصول کئے بغیرجنگلات کی کٹائی اورنقل وحمل کیلئے پاسز جاری کرنے کا الزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو تقریبا45.73 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں مہتاب احمد خان، سابق مشیر برائے شعبہ ہوابازی، عرفان الٰہی،سابق سیکرٹری ایوی ایشن ڈویژن، مشرف رسول، سابق چیئرمین پی آئی اے، محمد علی ٹبہ اور دیگر کے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طور اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قواعد و ضوابط کے برعکس مشرف رسول کو چئیرمین پی آئی اے تعینات کرنے کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچا اور جس کی تعیناتی کو عدالت عظمی بھی غیرقانونی قرار دے چکی ہے۔ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں کامران علی قریشی، سابق چئیرمین سی ڈی اے، اسد منیر سابق ممبر اسٹیٹ سی ڈی اے، خالد محمود سابق ڈائریکٹر اسٹیٹ سی ڈی اے اور دیگر کے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظورری دی گئی۔ ملزمان پر مبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قواعد و ضوابط کے برعکس غیر قانونی طور پر ایف الیون اسلام آباد میں پلاٹ کو بحال کرنے کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کوبھاری نقصان پہنچا۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے آغا سراج درانی سپیکر سندھ اسمبلی، وسیم اختر مئیر کراچی،لیاقت علی جتوئی سابق وفاقی وزیر اور نواب محمد یوسف تالپور کے خلاف مشتبہ رقوم کی منتقلی کی شکایت کوپہلے سے جاری تحقیقات کے ساتھ منسلک کرنے کی منظوری دی۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے دوست محمد رحیموںسابق صوبائی وزیر برائے زکوة وعشرسندھ اور دیگر کے خلاف عدم شواہد کی بنیاد پرقانون کے مطابق انکوائری بند کرنے کی منظوری دی۔ چیئرمین نیب جناب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑہے، نیب بدعنوانی کے خاتمے کے لئے زیرو ٹالرنس کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔ میگا کرپشن کے مقدما ت کو منطقی انجام تک پہنچانا ہماری اولین ترجیح ہے۔ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے ’احتساب سب کے لیے“ کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ تمام شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز کو قانون، میرٹ، شفافیت اور ٹھوس شوائد کی بنیا د پر منطقی انجام تک پہنچائی جائیں۔ نیب کی پہلی اور آخری وابستگی پاکستان سے ہے۔ نیب افسران اپنے فرائض ایمانداری، میرٹ، شفافیت اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے سرانجام دیں۔