14.6 C
Islamabad
جمعہ, مارچ 14, 2025
ہومقومی خبریںقومی اسمبلی ،سانحہ جعفر ایکسپریس کے شہداء کے لواحقین اور سکیورٹی فورسز...

قومی اسمبلی ،سانحہ جعفر ایکسپریس کے شہداء کے لواحقین اور سکیورٹی فورسز کے ساتھ یکجہتی کا اظہار، سیاسی جماعتوں کو اختلافات بھلا کر دہشت گردی کے خلاف متحد ہونا چاہیے، اراکین

- Advertisement -

اسلام آباد۔14مارچ (اے پی پی):قومی اسمبلی کے اراکین نے سانحہ جعفر ایکسپریس کے شہداء کے لواحقین اور سکیورٹی فورسز کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت ملک کو متفق اور متحدہونے کی ضرورت ہے، دہشت گردی اور دیگرمسائل کے حل کیلئے سیاسی اتفاق رائے اور مشترکہ فیصلوں کی ضرورت ہے، سیاسی جماعتوں کو اختلافات بھلا کر دہشت گردی کے خلاف متحد ہونا چاہیے۔جمعہ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں بلوچستان میں دہشت گردی کے حالیہ واقعہ اور صدرمملکت کے پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب پر بحث کے دوران جے یوآئی( ف )کے عثمان بادینی نے بلوچستان کی صورتحال پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے واقعات 70 کی دہائی سے جاری ہیں، اس وقت بھی بلوچ پسماندہ تھا اور آج بھی پسماندہ ہے۔ہماری قیادت نے بلوچستان کی صورتحال کی جانب ایوان کی توجہ دلانے کی کو شش کی تھی، ہمیں ان حالات کا جائزہ لینا چاہیے کہ تعلیم یافتہ نوجواں ہتھیارکیوں اٹھارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام نے ہمیشہ اتحادسے مسائل کو حل کرنے کی کو شش کی ہے، بلوچستان کے عوام کو ان کے حقوق ملنے چاہیے،یہ بات درست ہے کہ عالمی مسائل کی وجہ سے بھی بلوچستان پر اثرات مرتب ہوتے ہیں مگرہمیں اپنی صورتحال پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، اسمبلی کے اندر اور باہربیٹھے ہوئے اکابرین کو ایک فورم پر اکھٹاکرکے مسائل کا حل نکالاجائے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے حالات پر سیاست نہیں کرنا چاہیے اور دل کھول کرحقیقی فیصلے کرنے چاہیے۔مسلم لیگ (ن) کے شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) نے 2018ء تک دہشت گردی کا خاتمہ کر دیاتھا، اب اس طرح کے واقعات میں دوبارہ اضافہ ہورہاہے، یہ ایک اہم مسئلہ ہے جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے،نیشنل ایکشن پلان کی طرح ایک بارپھرسرجوڑ کرمسائل کا حل نکالناچاہیے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے نوجوانوں کو روزگارکے مواقع فراہم کرنا ضروری ہے، اسی صورت میں نوجوانوں کو دہشت گردی کے راستے پر جانے سے روکاجاسکتاہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے ساتھ پختونخوا کے حالات بھی مخدوش ہیں پولیس اور سکیورٹی فورسز پر ح حملوں میں اضافہ ہورہاہے، اختلافات کو ختم کرکے پاکستان کی فلاح وبہبود کیلئے کا م کرناہوگا،۔پی پی پی کی سحرکامران نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے سانحہ جعفر ایکسپریس کے شہداء کے لواحقین اور سکیورٹی فورسز کے ساتھ یکجہتی کا اظہارکیا اور کہا کہ اس وقت ملک کو متفق اور متحدہونے کی ضرورت ہے، نیشنل ایکشن پلان پر اتفاق کی صورت میں ہم نے ایک مشکل جنگ جیتی تھی، ضرورت اس امرکی ہے کہ اسی طرح مل بیٹھ کرمسائل کو حل کیاجائے، صدرمملکت تمام سیاسی فریقوں کو ایک ساتھ بٹھاکرمسائل کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وسائل کی منصفانہ تقسیم سے ہم دہشت گردی پر قابوپاسکتے ہیں، صدرمملکت نے پارلیمان سے خطاب میں عوام کے اعتمادکی بحالی کی بات کی ہے، انہوں نے خود بھی اپنے اختیارات پارلیمان کو منتقل کرکے اس ادارے کو مضبوط بنانے کی کو شش کی تھی۔انہوں نے کہا کہ صدرمملکت نے تعلیم، زراعت،معیشت اور جدید ٹیکنالوجیز اپنانے کے علاوہ موسمیاتی تبدیلیوں جیسے اہم مسائل پر توجہ دینے کی ضرورت پر زوردیاہے۔انہوں نے کہا کہ گوادرپورٹ اگرآپریشنل ہوتا توبلوچستان کے نوجوانوں کو روزگارکے زیادہ مواقع ملتے۔

زرتاج گل وزیر نے کہا ہے کہ بلوچستان سمیت ملک کے دیگر حصوں میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال تشویشناک مسئلہ ہے،تمام سیاسی جماعتوں کو اختلافات بھلا کر دہشت گردی کے خلاف متحد ہونا چاہیے تاکہ ملک میں امن و استحکام قائم کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف قومی یکجہتی کی ضرورت ہمیشہ سے محسوس کی جاتی رہی ہے اور اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے سکیورٹی فورسز کے ساتھ ساتھ سیاسی قیادت کا بھی ایک مضبوط اور متفقہ موقف ضروری ہے۔ اگر سیاسی جماعتیں ایک دوسرے پر الزام تراشی کے بجائے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ حکمت عملی اپنائیں، تو اس کے بہتر نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=572499

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں