قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کے بجٹ پر عام بحث جاری، حکومتی اور اپوزیشن اراکین نے بھارت کیخلاف حالیہ معرکہ میں پاکستان کی کامیابی کو سراہا

6

اسلام آباد۔14جون (اے پی پی):قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کے بجٹ پر عام بحث جاری ہے، اس دوران حکومتی اور اپوزیشن اراکین نے بھارت کیخلاف حالیہ معرکہ میں پاکستان کی کامیابی کو سراہا ہے جبکہ ایران پر اسرائیل کے حملے کی پرزور مذمت کی ہے، وفاقی بجٹ میں تنخواہ دار طبقے اور تعمیراتی شعبے کیلئے ٹیکس میں کمی کو سراہا ہے۔ سابق سپیکر اور اپوزیشن رکن اسد قیصر نے ایران پر اسرائیلی حملہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم ایران کے ساتھ کھڑے ہیں اور اس حق دفاع میں اٹھائے گئے اقدامات کی حمایت کرتے ہیں، پاکستان اوآئی سی کا اس مسئلہ پر اجلاس بلائے۔

ہفتہ کو قومی اسمبلی میں بجٹ پر عام بحث میں حصہ لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایران پر اسرائیلی حملہ اور ایران نے حق دفاع استعمال کررہا ہے ہم ایرانی بھائیوں کے ساتھ ہیں، اس کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، اس موقع پر ایران کا ساتھ دینا ہمارا اخلاقی فرض ہے۔ اسرائیل فلسطین کی نسل کشی کر رہا ہے، انسانی حقوق کے چیمپئن ممالک اس پر آواز نہیں اٹھارہے بلکہ خاموش ہیں، پاکستان او آئی سی کا اجلاس بلائے۔پاکستان پر بھارتی حملے میں اسرائیلی ڈرون استعمال کئے گئے، ہم ایرانی بھائیوں کے ساتھ ہیں۔

اسد قیصر نے کہا کہ ہم اپنی فوج پر فخر کرتے ہیں اور ہمیشہ اس کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا اور پاٹا پر 10 فیصد سیلز ٹیکس لگائے جانے کی تجویز ہے، رواں مالی سال کے بجٹ میں بھی اس قسم کی تجویز سامنے آئی تھی تاہم اس کو واپس لیا گیا تھا، اس علاقے میں آپریشن جاری ہے، اس کے باوجود اس ٹیکس سے کاروبار متاثر ہو گا، یہ ٹیکس واپس لیا جائے۔ انہوں نے وزیر خزانہ سے کہا کہ ہم آپ کے ساتھ بیٹھ کر اس پر بات کریں گے۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں لوڈشیڈنگ بہت زیادہ ہے۔

سگریٹ کمپنیاں کشمیر میں منتقل ہوگئی ہیں اس سے چند لوگوں کی اجارہ داری قائم ہوجائے گی۔ تمباکو کے لئے کم سے کم انڈیکیٹر پرائس کا اعلان کیا جائے۔ تمباکو کے کسانوں کے تحفظات کو تحفظ دیا جائے۔ پیپلز پارٹی کے رکن مرزا اختیار بیگ نے کہا کہ وزیر اعظم نے ٹیرف بھی کم کیا، پھر بھی لارج سکیل مینوفیکچرنگ میں کمی ہوئی، سروسز اور زرعی شعبہ میں بھی تنزلی آئی۔ جی ڈی پی گزشتہ سال کی نسبت بڑھی ہے تاہم آبادی میں اضافہ اس سے زائد شرح سے ہوا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ریٹائرڈ ملازمین کی اصلاحات میں بیوہ کی وفات کے بعد فیملی پنشن پر نظرثانی کی جائے۔ ۔تعمیراتی شعبہ میں جائیداد کی خریداری پر ٹیکس کم کئے گئے،دیگر اقدامات بھی حوصلہ افزا ہیں، ان کو سراہتے ہیں۔اس سے تعمیراتی شعبہ میں بہتری آئے گی۔انہوں نے کہا کہ 1.4 ارب ڈالر کرنٹ اکائونٹ خسارے کے مقابلے میں اس بار سرپلس ہے اس پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گردشی قرضے بینکوں سے قرض لے کر ختم کرنے سے 500 ارب روپے کا مارک اپ دینا پڑے گا۔

دفاع کے بجٹ میں اضافہ کو سراہتے ہیں، وہ ہمارا فخر ہیں ہم ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ برآمدات اور درآمدات میں فرق کی وجہ سے مسائل ہیں۔ اوور سیز پاکستانیوں کی جانب سے 38 ارب ڈالر کی ریکارڈ ترسیلات زر اس سال بھجوائی ہیں ان کو سلام پیش کرتے ہیں۔ ایف بی آر کے نظرثانی شدہ اہداف پورے ہونے کی توقع ہے۔ اکانومی کا سائز 411 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔ مالی خسارہ کم ہوا ہے۔