مظفر آباد۔11نومبر (اے پی پی):قومی اسمبلی میں ینگ پارلیمنٹرین فورم کے وفد کی آزادکشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد آمد، آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کا دورہ کیا اور سپیکر اسمبلی چوہدری لطیف اکبر کی قیادت میں آزاد کشمیر کے ینگ پارلیمنٹرین سے ملاقات کی۔ ملاقات میں آزادکشمیر اسمبلی میں وزراء حکومت سید فیصل ممتاز راٹھور،سید بازل علی نقوی، عامر یاسین چوہدری، احمد رضا قادری، چوہدری قاسم مجید، سردار عامر الطاف خان، ڈپٹی سپیکر چوہدری ریاض احمد، جموں وپیپلز پارٹی کے صدر وممبر اسمبلی سردار حسن ابراہیم اورمشیر حکومت نثارہ عباسی نے شرکت کی۔
ینگ پارلیمنٹرین فورم کا وفد ممبر قومی اسمبلی وصدر ینگ پارلیمنٹرین فورم سیدہ نوشین افتخار کی قیادت میں پارلیمانی سیکرٹری بیرسٹردانیال چوہدری، ممبران قومی اسمبلی عبدالقادر گیلانی، راجہ اسامہ اشفاق، کرن ڈار، ڈاکٹر شائستہ جدون پر مشتمل تھا۔ اس موقع پر سپیشل سیکرٹری قانون ساز اسمبلی امجد لطیف عباسی نے قانون ساز اسمبلی کی تاریخ، اسمبلی کی نشستوں اور آئینی ترامیم کے حوالہ سے تفصیلی بریفنگ دی۔ سپیکر آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی نے ینگ پارلیمنٹرین فورم کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی ہر حکومت نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کی ہے۔
ینگ پارلیمنٹرین مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے قومی اسمبلی سمیت ہر فورم کشمیریوں کی آواز اٹھائیں۔انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں روزگا رکے مواقع بہت کم ہیں یہاں صنعتیں نہ ہونے کے برابر ہیں۔قومی اسمبلی اور سینٹ کے ہر اجلاس میں مسئلہ کشمیر کی تارہ ترین صورتحال اور ہندوستان کی مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر قراراد منظور کروائیں۔سپیکر نے کہا کہ یاسین ملک پچھلے دس روز سے بھوک ہڑتا ل پر ہیں۔ ہندوستان نے افضل گورو اور مقبول بٹ کے جسد خاکی ورثا کو نہیں دئیے۔
مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں جاری ہیں۔مقبوضہ کشمیر کے حوالہ سے لٹریچر ینگ پارلیمنٹرین کو فراہم کریں گے تاکہ مل کرتحریک آزادی کشمیر کے عظیم مقصد کے لیے کام کیا جا سکے۔مسئلہ کشمیرکا حل اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کی قرارداوں کے مطابق ہی ممکن ہے۔اسوقت مقبوضہ کشمیر میں میڈیا پر پابندی ہے دنیا کو اصل حقائق نہیں دیکھائے جا رہے اس لیے ضروری ہے کہ ہم اور آپ مل کر کشمیریو ں کی آواز بنیں اور دنیا کو اصل حقائق دیکھائیں۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صدر ینگ پارلیمنٹرین فورم وممبر قومی اسمبلی سیدہ نوشین افتخار نے کہا کہ آزاد کشمیر اسمبلی کے پارلیمنٹرین کیساتھ مل کر قانون سازی،تعلیم،صحت سمیت تمام مسائل پر کام کریں گے اور اس کا آغاز مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے مشترکہ حکمت عملی سے کریں گے۔ میں آزادکشمیر کے تمام پارلیمنٹرین کو قومی اسمبلی آمد کی دعوت دیتی ہوں تاکہ آپ کے ساتھ مل کر کام کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ اسوقت قومی اسمبلی اور سینٹ میں ینگ پارلیمنٹرین کی تعداد 63ہے جنکی عمر 43سال سے کم ہے۔ کشمیریوں کے ساتھ پاکستان کا لازوال رشتہ ہے اس رشتے کومل کر مزید مستحکم بنائیں گے۔گراس روٹ تک عوام کو تمام بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لیے باہمی تعاون سے کام کریں گے۔
وفاقی پارلیمانی سیکرٹری برائے اطلاعات ونشریات بیرسٹر دانیال چوہدری نے کہا کہ ینگ پارلیمنٹرین فورم کے وفد کے اس دورے کا مقصد دو طرفہ تعاون کو فروغ دینا ہے۔ کشمیر سے ہمارا بڑا گہرا تعلق ہے اور اس تعلق کو مزید مستحکم کرنے کے لیے انٹر پارلیمنٹری کوآرڈینیشن اہم ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ قانون سازی سمیت تمام معاملات میں باہمی اشتراک سے کام کریں گے۔ممبر قومی اسمبلی عبدالقادر گیلانی نے کہا کہ ینگ پارلیمنٹرین فورم کا وفد تمام صوبوں کے ممبران پر مشتمل ہے۔
اس فورم کے پلیٹ فارم سے آپ کو یقین دلاتے ہیں کہ ہم کشمیریوں کے ساتھ ہیں۔ینگ پارلیمنٹرین اپنی توانائیاں اس ملک کے بہتری کے لیے استعمال کریں گے اور آزادکشمیر اسمبلی کے ممبران کیساتھ مل کر اس ملک کی ترقی وخوشحالی میں اپنا کردار ادا کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے وفد کی قیادت ایک خاتون پارلیمنٹرین کر رہی ہیں اور میں ذاتی طور پر خواتین کو بااختیار بنانے کے حق میں ہوں۔ممبر قومی اسمبلی راجہ اسامہ اشفاق نے کہا کہ ہم آزادکشمیر اسمبلی کے ساتھ اپنے ورکنگ ریلیشن شپ کو مزید بہتر بنائیں گے۔
ممبر قومی اسمبلی کرن ڈار نے کہا کہ مجھے آزادکشمیر کے بانی رہنماؤں سردار عبدالقیوم خان، سردار سکندر حیات خان سمیت سردار خالد ابراہم خان سے بھی ملاقات کا موقع ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کوئی سیاسی جماعت ایسی نہیں جسکے منشور میں کشمیر کا مسئلہ شامل نہ ہو۔ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر شائستہ جدون نے کہا کہ میرا حلقہ آزادکشمیر سے ملتا ہے۔ مجھے آٹھ اکتوبر کے زلزلہ کے دوران آزادکشمیر میں میڈیکل کیمپ میں زلزلہ زدگان کی خدمت کا موقع ملا۔ ہم نے زمانہ طالعلمی میں کشمیریوں کے ساتھ مل کر کشمیر بنے گا پاکستان کی نعرے لگائے۔