اسلام آباد۔28جون (اے پی پی):قومی اسمبلی نے الیکشن ایکٹ 2017ء میں ترمیم لانے کا بل الیکشن (ترمیمی) بل 2024ء کی منظوری دیدی۔
جمعہ کو قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے رکن رانا ارادت شریف نے بل پر کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش کی جس کے بعد وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے تحریک پیش کی کہ بل کو زیر غور لانے کیلئے متعلقہ قواعد معطل کئے جائیں۔ ایوان سے تحریک کی منظوری کے بعد وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے تحریک پیش کی کہ الیکشن (ترمیمی) بل 2024ء فی الفور زیر غور لایا جائے۔
سپیکر کے کہنے پر وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بل کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ انتخابی ٹربیونلز کے حوالے سے ہم نے الیکشن ایکٹ شق 140 کو اس کی اصل حالت میں بحال کیا ہے۔وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ قانون سازی ایوان کا کلی اختیار ہےیہ عوام کے منتخب نمائندوں کا ایوان ہے۔
2017ء میں الیکشن ترمیمی ایکٹ پر بنائی گئی کمیٹی میں تمام جماعتیں شامل تھیں اور اس ایکٹ پر کسی ایک رکن یا پارٹی کا بھی اختلافی نوٹ نہیں تھا۔ یہ اپنی اصل حالت میں بحال کیا جا رہا ہے۔ جے یو آئی کی رکن عالیہ کامران نے کہا کہ ہم اس کا جائزہ لے کر اپنی رائے کا اظہار کرینگے۔ قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے بل کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ ایوان نے بل کو زیر غور لانے کی تحریک کی منظوری دیدی جس کے بعد ڈپٹی سپیکر نے بل کی ایوان سے شق وار منظوری حاصل کی۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے تحریک پیش کی کہ الیکشن ایکٹ 2017ء میں ترمیم کرنے کا بل الیکشن (ترمیمی) بل 2024ء منظور کیا جائے۔ قومی اسمبلی نے بل کی کثرت رائے سے منظوری دیدی۔