قومی اسمبلی نے مختلف وزارتوں اور ڈویژنز کے 66 مطالبات زر کی منظوری دیدی

4
National Assembly
National Assembly

اسلام آباد۔24جون (اے پی پی):قومی اسمبلی نے مختلف وزارتوں اور ڈویژنز کے 66 مطالبات زر کی منظوری دیدی۔ منگل کو قومی اسمبلی میں وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے موسمیاتی تبدیلی و انوائرنمنٹل کوآرڈینیشن، تجارت، شعبہ مواصلات، پاکستان پوسٹ آفس، دفاعی پیداوار، اقتصادی امور، شعبہ وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت، اعلیٰ تعلیمی کمیشن، قومی رحمت اللعالمین خاتم النبیین اتھارٹی، قومی پیشہ وارانہ و تکنیکی تربیتی کمیشن، فیڈرل بورڈ آف ریونیو، امور خارجہ، ہائوسنگ اینڈ ورکس، صنعت و پیداوار، اطلاعات و نشریات، انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی مواصلات، بین الصوبائی رابطہ، امور کشمیر و گلگت بلتستان، قانون و انصاف، فیڈرل شریعت کورٹ،

اسلامی نظریاتی کونسل، قومی احتساب بیورو، ضلعی نظام عدل دارالحکومت اسلام آباد، شعبہ ساحلی امور، قومی اسمبلی، سینیٹ، نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن ڈویژن، شعبہ اوورسیز پاکستانیز اور ترقی انسانی وسائل، شعبہ پارلیمانی امور، منصوبہ ترقی و خصوصی اصلاحات، شعبہ تخفیف غربت و سماجی تحفظ، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام، پاکستان بیت المال، شعبہ نجکاری، ریلویز، مذہبی امور، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، آبی وسائل، شعبہ موسمیاتی تبدیلی و انوائرنمنٹل کوآرڈینیشن، شعبہ مواصلات، شعبہ دفاعی پیداوار، وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت، اعلیٰ تعلیمی کمیشن، قومی پیشہ وارانہ تکنیکی تربیتی کمیشن، قومی ورثہ و ثقافت، شعبہ اصلاحات و نشریات کے ترقیاتی اخراجات، شعبہ انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی مواصلات،

بین الصوبائی رابطہ، امور کشمیر گلگت بلتستان و ریاستیں اور سرحدی علاقہ جات، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، سول ورکس پر مصارف سرمایہ، صنعتی ترقی پر مصارف سرمایہ، شعبہ ساحلی امور پر مصارف سرمایہ، شعبہ ریلویز پر مصارف سرمایہ اور شعبہ آبی وسائل کے بیرونی ترقیاتی قرضے اور ایڈوانسز کے 30 جون 2026ء کو ختم ہونے والے مالی سال کے اخراجات پورے کرنے کیلئے یکے بعد دیگرے مطالبات زر ایوان میں پیش کئے جن کی قومی اسمبلی نے منظوری دے دی۔