قومی اسمبلی نے وزارت تجارت کے 26 ارب 99 کروڑ 85 لاکھ 74 ہزار روپے کے دو مطالبات زر منظور کر لئے

5
National Assembly
National Assembly

اسلام آباد۔24جون (اے پی پی):قومی اسمبلی نے وزارت تجارت کے 30 جون 2026ء کو ختم ہونے والے مالی سال کے اخراجات پورے کرنے کیلئے 26 ارب 99 کروڑ 85 لاکھ 74 ہزار روپے کے دو مطالبات زر منظور کر لئے جبکہ اپوزیشن کی جانب سے پیش کی گئی کٹوتی کی 67 تحاریک مسترد کر دی گئیں۔ منگل کو قومی اسمبلی میں وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے ایوان میں شعبہ تجارت کے اخراجات پورے کرنے کیلئے 26 ارب 94 کروڑ 85 لاکھ 74 ہزار روپے کا مطالبہ زر پیش کیا جس پر اپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی 64 تحاریک جمع کرائی گئی تھیں۔

کٹوتی کی تحریکیں عالیہ کامران، اسلم گھمن، احد علی شاہ نے پیش کیں جن کی وزیر خزانہ کی جانب سے مخالفت کی گئی۔ وزیر خزانہ نے شعبہ تجارت کے ترقیاتی اخراجات پورے کرنے کیلئے 50 کروڑ روپے کا مطالبہ زر پیش کیا جس پر اپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی 3 تحریکیں جمع کرائی گئیں۔ عالیہ کامران نے تحریک پیش کی جس کی وزیر خزانہ نے مخالفت کی۔ وزیر تجارت جام کمال خان نے کٹوتی کی تحاریک پربحث کوسمیٹتے ہوئے کہاکہ جاری مالی سال کے دوران ملکی برآمدات 30.3 ارب ڈالرریکارڈکی گئی ہے، پاکستان پانچ سال کے دوران پہلی مرتبہ ریکارڈ باسمتی چاول برآمد کر رہا ہے، چاول کے دیگر اقسام کی برآمدات گزشتہ سال کی سطح پر ہے، پاکستانی برآمد کنندگان کو مبارکباد دیتا ہوں کہ انہوں نے وزارت تجارت کے ساتھ مل کرچاول کی برآمدات کے حجم میں اضافہ کو ممکن بنایا۔

انہوں نے کہاکہ تجارت اور برآمدات میں اضافہ کیلئے جوپالیسی بنائی جارہی ہے اس کیلئے بھرپور انداز میں کام ہو رہا ہے، نئی پالیسی میں عملی اقدامات پرتوجہ دی جارہی ہے، نئی پالیسی میں تمام شراکت داروں سے مشاورت کی جارہی ہے۔تجارت اوربرآمدات میں اضافہ کیلئے 17 سیکٹوریل اجلاس منعقد ہوئے ہیں جس میں تمام متعلقہ فریقوں نے شرکت کی۔ ان تجاویز اورسفارشات کی روشنی میں برآمدات کو60ارب تک بڑھانے کی پالیسی وضع کی گئی ہے۔وزیرتجارت نے کہاکہ ایک زمانہ میں کمرشل اتاشی ہوتے تھے جنہیں اب ٹریڈانویسٹمنٹ آفیسرکہاجاتاہے، ان افسران کاانتخاب ٹیسٹ، انٹرویو اورجائزہ کے بعد کیاجاتاہے اوریہ عمل شفاف طریقے سے مکمل ہوتاہے، ان افسران کی کارگردگی کا باقاعدہ بنیادوں پرجائزہ لیاجاتاہے اورجن افسران کی کارگردگی تسلی بخش نہیں ہوتی انہیں واپس بلالیاجاتاہے۔

انہوں نے کہاکہ پہلی دفعہ نیشنل کمپلائنس سینٹرکے سربراہ کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے،اس سے ایس ایم ایز کوفائدہ ہوگا۔مسابقتی ٹیرف، ویلیوایڈیشن، تجارتی میلوں ونمائشوں سمیت تجارت کے فروغ کیلئے جامع اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔برانڈنگ پاکستان کے حوالہ سے کام جاری ہے۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ سال 8ارب ڈالرمالیت کی خوراک اورزرعی اشیاء کی برآمدات ہوئی ہیں۔ قبل ازیں کٹوتی کی تحاریک پربحث میں حصہ لیتے ہوئے اسلم گھمن نے کہاکہ وزارت تجارت کی کاردگردگی میں بہتری لاناضروری ہے۔زراعت اورصنعتی شعبہ مشکلات کاشکارہے۔

شاہ احدعلی شاہ نے کہاکہ بیرونی ممالک پاکستانی مشنز کی کارگردگی میں بہتری لائی جائے،ملک میں پے پال پلیٹ فارم کومتعارف کرانے کیلئے اقدامات کئے جائے، عالیہ کامران نے کہاکہ تجارتی حجم جمودکاشکارہے،نئی مصنوعات کودنیامیں متعارف کرانے اورویلیوایڈیشن کیلئے اقدامات ضروری ہے،صنعتوں اورپالیسیوں کے درمیان رابطہ نہیں ہے، نئی ٹیکنالوجیز کااستعمال کرتے ہوئے مصنوعات تیارکی جائے۔کمرشل اتاشی تجارت میں اضافہ کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں،کمرشل اتاشیوں کیلئے اہداف مقررکئے جائے۔محمد احمد چٹھہ نے کہاکہ دوسیزن سے گندم کے کاشت کاروں کومسائل کاسامناکرناپڑرہاہے، جس فصل کی پیداوارپاکستان میں ہوسکتی ہے اسے درآمدکرنا ملکی معیشت کیلئے درست نہیں ہے، اس سے تجارتی خسارہ بہت بڑھ جائیگا۔

انہوں نے کہاکہ چھوٹے اوردرمیانے درجہ کے کاروبار کو قرضوں اور دیگر سہولیات فراہم کرنے کیلئے اقدامات کئے جائے، اس سے برآمدات میں اضافہ ہوگا۔مبین عارف نے کہاکہ ملک کا20سے لیکر22ارب ڈالرتک کاتجارتی خسارہ ہے، تجارتی خسارہ کم کرنے کیلئے جامع اقدامات ضروری ہے،کمرشل اتاشیوں کی نگرانی کیلئے قائم کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش کی جائے تاکہ معلوم ہوسکے کہ تجارت اوربرآمدات میں اضافہ کیلئے ہمارے کمرشل اتاشی کیا کرداراداکررہے ہیں۔

شاہرام خان ترکئی نے کہاکہ وزارت تجارت کے اخراجات زیادہ اورکارگردگی تسلی بخش نہیں،برآمدات میں خاطرخواہ اضافہ نہیں ہوا،تجارتی خسارہ میں کمی کیلئے بجٹ میں کوئی اقدام نہیں اٹھایاگیا۔افغانستان کے ساتھ 10ارب ڈالر کی تجارت کی استعدادموجودہے جس سے استفادہ کرنا چاہیے۔نثاراحمدجٹ نے کہاکہ درآمدی کاٹن پرامپورٹ ڈیوٹی کے نفاذ کی تجویزکوبجٹ کاحصہ بنانے پروہ وزیرخزانہ کے مشکورہیں۔انہوں نے کہاکہ دنیافائیوجی پرپہنچ چکی ہے اورہم اب بھی تھری جی میں اٹکے ہوئے ہیں، آئی ٹی برآمدات میں اضافہ کیلئے فائیوجی ٹیکنالوجی کوفروغ دیناضروری ہے۔ملک میں آن لائن جواء بندکرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔رانا عاطف اوراقبال آفریدی نے بھی بحث میں حصہ لیا۔