قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن کاصحت کی دیکھ بھال کے معیار کو آگے بڑھانے کے عزم کا اعادہ

165

اسلام آباد۔19جولائی (اے پی پی):قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن نے ملک بھر میں صحت کی دیکھ بھال کے معیار کو آگے بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ کمیٹی نے پاکستان میں نرسنگ اور مڈوائفری کی تعلیم اور طریقوں کو بہتر بنانے میں پاکستان نرسنگ اینڈ مڈوائفری کونسل (پی این ایم سی) کے کردار کا تنقیدی جائزہ لیا۔

قائمہ کمیٹی کا تیسرا اجلاس جمعہ کو کمیٹی روم نمبر 7 پارلیمنٹ ہائوس اسلام آباد میں ڈاکٹر مہیش کمار ملانی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ کمیٹی نے پی این ایم سی کی عدم سنجیدگی پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ اس بات پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ صدر اس ملاقات کے لئے تیار نہیں تھے اور پوچھے گئے زیادہ تر سوالات کا مناسب جواب دینے سے قاصر تھے۔

کمیٹی نے پی این ایم سی کے صدر کی تقرری کی مخالفت کی اور ان کی بریفنگ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ کمیٹی نے اس بات پر زور دیا کہ اجلاس میں کوئی سیاسی پوائنٹ سکورنگ نہیں ہونی چاہئے ، اس بات پر زور دیا کہ تمام بات چیت ملک میں صحت کی سہولیات کی بہتری پر مرکوز ہونی چاہئے۔

مزید برآں کمیٹی نے ملک کے زیادہ تر نرسنگ اداروں کے لئے الحاق شدہ یونیورسٹیوں کے بارے میں معلومات کی کمی کو اجاگر کیا۔ معلومات کا یہ فقدان تعلیمی معیار کو برقرار رکھنے کے لئے ایک اہم تشویش ہے۔ مزید برآں کمیٹی نے گزشتہ ایک سال کے دوران نرسنگ اداروں کی تعداد میں تیزی سے اضافے پر تشویش کا اظہار کیا اور ان نئے اداروں کے معیار اور معیار پر سوالات اٹھائے۔

بریفنگ میں سیکرٹری بی ایس 20 کی ڈیپوٹیشن، بھرتی اور تقرری کے طریقہ کار کے بارے میں تفصیلی اپ ڈیٹس کے ساتھ ساتھ کونسل میں گزشتہ ایک سال کے دوران کی گئی دیگر اہم اہلکاروں کی تقرریوں کا بھی احاطہ کیا گیا۔اجلاس کے دوران ایک اہم مسئلہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی جانب سے پی این ایم سی کا مالی اور انتظامی آڈٹ کرنے سے انکار تھا۔

کمیٹی نے اس معاملے پر غور و خوض کیا اور کونسل کے کاموں میں شفافیت اور احتساب کی اہمیت پر زور دیا اور اس تشویش کو حل کرنے کے لئے ممکنہ اقدامات کی تلاش کی۔اجلاس میں اراکین قومی اسمبلی راجہ خرم شہزاد نواز، چوہدری محمد شہباز بابر، زہرہ ودود فاطمی، فرح ناز اکبر، ڈاکٹر شائستہ خان، ڈاکٹر درشن، ڈاکٹر شازیہ ثوبیہ اسلم سومرو، سبین غوری، فرخ خان، ڈاکٹر امجد علی خان، شہرام خان، نثار احمد، عظیم الدین زاہد، شبیر علی قریشی اور عالیہ کامران نے شرکت کی۔