اسلام آباد۔9مئی (اے پی پی):قومی اسمبلی کی میزبانی میں پاکستان کے آئین کی گولڈن جوبلی کی مناسبت سے بین الاقوامی آئینی کنونشن 10 مئی اور 11 مئی کومنعقد ہو گا۔ کنونشن میں 17 سے زائد ممالک کے سپیکرز، ڈپٹی سپیکرز، نامور سیاسی رہنما، ماہرین قانون سکالرز ،سول سوسائٹی، سماجی و سیاسی خواتین کارکنان، نوجوان ،میڈیا کے نمائندے اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد شرکت کریں گے۔ سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی خصوصی دعوت پر سعودی عرب کی مجلس شوریٰ کے چیئرمین کی سربراہی میں سعودی پارلیمانی وفد شرکت کرے گا جبکہ سری لنکا، آذربائیجان، بیلجیئم، جمہوریہ کرغیزستان اور تاجکستان کے پارلیمانی وفود شرکت کریں گے۔
مزید برآں متحدہ جمہوریہ تنزانیہ، کینیا، عمان اور ایران کی نمائندگی ان کی متعلقہ کمیٹیوں کے چیئرپرسنز کریں گے۔ علاوہ ازیں امریکہ اور برطانیہ میں مقیم پاکستانی نژاد پارلیمنٹیرینز بھی کنوینشن میں شرکت کریں گے۔کنونشن ملکی سیاسی و پارلیمانی رہنما، سینیٹرز، اراکین پارلیمنٹ، وفاقی وزراء، وزرائے اعلیٰ اور کہنہ مشق سیاستدان شرکت کریں گے۔ یہ تقریب اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین جو شہید ذوالفقار علی بھٹو کی دور اندیش قیادت میں 10 اپریل 1973 کو نافذ ہوا کی گولڈن جوبلی کے سلسلے میں سپیکر راجہ پرویز اشرف کی سربراہی میں قومی اسمبلی کے زیر انتظام گزشتہ ایک ماہ سے جاری رہنے والی تقریبات کے اختتامی تقریب ہے۔آئین پاکستان کی وہ دستاویز ہے جو پاکستان کی یکجہتی اور استقامت کا مظہر ہے۔
کنونشن کے پہلے روز افتتاحی سیشن س میں وزیر اعظم ، سپیکر قومی اسمبلی، مشاورتی کمیٹی کے کنوینر، غیر ملکی سپیکرز اور پارلیمانی وفود شرکت کریں گے ۔ سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی سربراہی میں پلینری سیشن ہو گا جس میں اختیارات کی تقسیم ، ایگزیکٹو، قانون سازی اور عدالتی افعال میں توازن” کے موضوع پر سیر حاصل بحث ہو گی۔بعدازاں اسی دن تین بریک آئوٹ سیشن منعقد ہونگے۔بریک آؤٹ سیشن ون کی صدارت ممبر قومی اسمبلی محترمہ نفیسہ شاہ کریں گی۔ اس سیشن میں مندوبین وفاقیت، اختیارات کی منتقلی، چیلیجزز اور مواقع کے موضوع پر اظہار خیال گے۔سیشن II جس کی صدارت وزیر اعظم کے مشیر برائے امور کشمیر اور گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ کریں گے، میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانے اور آئین اور نمائندگی سے متعلق مسائل پر بات کی جائے گی۔
دریں اثناء رومینہ خورشید عالم، کنوینر SDGs ٹاسک فورس/SAPM، ” کی صدارت میں بریک آئوٹ سیشن منعقد ہو جس میں عالمی ذمہ داری اور موسمیاتی انصاف کے لیے کثیر الجہتی فریم ورک اور 2022 میں پاکستان میں آنے والے سیلاب پر ایک کیس سٹڈی کے موضوعات کو زیر بحث لایا جائے گا۔ پہلے دن کے آخری اجلاس کی صدارت وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کریں گی جس میں "ایگزیکٹیو، قانون سازی اور عدالتی افعال میں توازن، اختیارات کی علیحدگی کو یقینی بنانے” کے موضوعات پر مندوبین اپنی آراء دیں گے۔ دوسرے دن، کنونشن کا آغاز پہلے دن کی کارروائی کے خلاصے سے ہوگا۔ بعد ازاں محسن شاہ نواز رانجھا ممبر قومی اسمبلی کی زیر صدارت "بحرانوں کے دور میں آئین، نیویگیٹنگ چیلنجز” کے موضوع پر پلینری اجلاس ہوگا۔ اس اجلاس میں اس بات کیا جائزہ لیا جائے گا کہ آئین کس طرح بحرانوں جیسے کہ وبائی امراض، قدرتی آفات اور سیاسی بدامنی سے پیدا ہونے والے چیلنجوں کا مقابلہ کر سکتا ہے پر تبادلہ خیال کیا جائےگا ۔
اسی دن مختلف آئینی امور پر بیک وقت تین بریک آؤٹ سیشن بھی ہوں گے۔ بریک آئوٹ سیشن I جو وزیر اعظم کی معاون خصوصی شازہ فاطمہ خواجہ کی صدارت میں ہو گا میں بنیادی حقوق اور آئین کے تحفظ، نفاذ اور چیلنجز پر توجہ دی جائے گی۔بریک آئوٹ سیشن – II محترمہ شازیہ مری، وزیر برائے غربت کے خاتمے اور سماجی تحفظ کی سربراہی میں منعقد ہو گا جس میں "آئین اور عدالتیں، آئین کی تشریح، حقوق اور آزادیوں کا تحفظ” کے موضوع پر سیر حاصل بحث ہو گی۔تیسرا بریک آئوٹ سیشن سید مصطفیٰ محمود کی صدارت منعقد ہو گا جس میں ’’آئین اور معاشی انصاف‘‘ کے موضوع پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ دوسرے دن کا اختتام سپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت ایکسکلوسو مساوی معاشروں کی تعمیر، چیلنجز اور مواقع کے موضوع پر ہو گا۔
کنوینشن سے کلیدی خطاب وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کریں گے جس میں جامع مساوی معاشروں کی تعمیر میں آئین کے کردار پر اظہار خیال کیا جائے گا۔ کنونشن کا اختتام پیش کی جانے والی سفارشات پر مبنی دستاویز کی منظوری کے ساتھ اختتام پذیر ہو گا جس میں شریک ریاستوں کے درمیان تعاون کو بڑھانے کے لیے مزید کارروائی کے لیے رہنما خطوط مرتب کیے جائیں گے۔ سپیکر راجہ پرویز اشرف کنونشن میں شرکت مختلف ممالک کے سپیکرز، ڈپٹی سپیکر اور پارلیمانی وفود سے ملاقاتیں کریں گے۔ملاقوتوں میں پارلیمانی سطح پر تعاون کو فروغ دینے علاقائی ترقی اور خوشحالی کے لیے پارلیمانوں کے کردار کو زیر غور لایا جائے گا۔