قومی اسمبلی کے پارلیمانی کاکس برائے حقوقِ اطفال کے زیرِ اہتمام ’’پولیو کا خاتمہ: صحت مند مستقبل کیلئے اجتماعی کوشش‘‘کے عنوان سے قومی اجلاس کا انعقاد

108

اسلام آباد۔20دسمبر (اے پی پی):قومی اسمبلی کے پارلیمانی کاکس برائے حقوقِ اطفال کے زیرِ اہتمام پارلیمنٹ ہاؤس میں 18 ویں سپیکرز کا نفرنس کے شرکاء کیلئے ’’پولیو کا خاتمہ: صحت مند مستقبل کے لئے اجتماعی کوشش‘‘کے عنوان سے قومی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں معزز اراکینِ پارلیمنٹ، صوبائی و قانون ساز اسمبلیوں کے نمائندوں، صحت کے ماہرین اور سول سوسائٹی کے اراکین نے شرکت کی۔پارلیمانی کاکس کی کنوینئر ڈاکٹر نگہت شکیل خان نےملک میں پولیو کیسز کے اضافے کو قومی ایمرجنسی قرار دیتے ہوئے پولیو ویکسین کو پیدائش اور سکول رجسٹریشن سے منسلک کرنے، ویکسین کی بہتر حفاظت اور مالی وسائل میں اضافے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس کا مقصد وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان تعاون کو فروغ دینا اور ملک گیر سطح پر پولیو کے خاتمے کے لئے مربوط حکمت عملی ترتیب دینا ہے۔اجلاس کے مہمانِ خصوصی بیرسٹر عقیل ملک نے پولیو کے خاتمے کے لئے قانونی اقدامات پر روشنی ڈالی اور ’’سندھ امیونائزیشن اینڈ ایپیڈمک کنٹرول ایکٹ 2023‘‘ کی تعریف کی۔ کوآرڈینیٹر وزارت صحت ڈاکٹر ملک مختار احمد بھرتھ نے گزشتہ تین دہائیوں کے دوران حکومتِ پاکستان کی کوششوں کو اجاگر کیا اور کہا کہ پولیو کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ڈاکٹر زین العابدین خان، عالمی ادارہ صحت کے نمائندے اور یونیسف کے ماہر ڈاکٹر اسرار الحق نے پولیو ویکسین کی کامیابی میں حائل رکاوٹوں اور عوامی شعور کو بیدار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

دیگر شرکاء نے پولیو کے بڑھتے ہوئے کیسز کے اسباب خاص طور پر سرحدی علاقوں میں وائرس کے پھیلاؤ اور ویکسین کے حوالے سے پائی جانے والی غلط فہمیوں پر تبادلہ خیال کیا۔اجلاس کے اختتام پر پولیو کے خاتمے کے لئے ایک جامع لائحہ عمل تیار کرنے اور ملک گیر قانون سازی کے ذریعے اس مسئلے سے نمٹنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔