14.4 C
Islamabad
ہفتہ, فروری 22, 2025
ہومعلاقائی خبریںقومی خبر رساں ادارہ اے پی پی ڈی ایس این جی کی...

قومی خبر رساں ادارہ اے پی پی ڈی ایس این جی کی غیر قانونی خریداری کیس میں ادارہ بری الزمہ قرار ، ملوث افسران کی تنخواہوں سے ریکوری کرنے کے احکامات جاری

- Advertisement -

اسلام آباد۔21فروری (اے پی پی):سول جج جوڈیشل مجسٹریٹ ملک محمد عمران نے قومی خبر رساں ادارہ (اے پی پی )ڈی ایس این جی کی غیر قانونی خریداری کیس میں ادارے کو بری الزمہ قرار دیتے ہوئے خریداری کیس میں ملوث افسران کی تنخواہوں سے مذکورہ رقم کی ریکوری کرنے کے احکامات جاری کر دئیے ۔

جمعہ کو عدالت نے کیس کی سماعت کی ۔اس موقع پر اے پی پی کے منیجنگ ڈائریکٹر محمد عاصم کھچی اپنے وکیل حسنین حیدر تھہیم کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے ۔دوران سماعت دلائل دیتے ہوئے حسنین حیدر تھہیم ایڈووکیٹ نے کہا کہ ایم ڈی اے پی پی نے ڈائریکٹر چائنہ نیوز سروس یاور عباس بخاری کی سربراہی میں ڈی ایس این جی وین کیس کی تحقیقات کے لئے انکوائری کمیٹی تشکیل دی ۔

- Advertisement -

سربراہ انکوائری کمیٹی نے تمام متعلقہ لوگوں کے بیان قلم بند کئے اور اپنی تفتیش میں سابقہ ڈائریکٹر آئی ٹی محمد غواث خان ،سینئر کلرک عتیق الرحمان اور انچارج لیگل سیکشن محمد زبیر کو قصوروار قرار دیتے ہوئے ملزمان کے خلاف محکمانہ کارروائی کرنے کی سفارش کی ۔

حسنین حیدر تھہیم نے کہا کہ نیٹ سائٹ کمپنی نے ڈی ایس این جی ویگن میں لگائی گئی مشینری بھی حاصل کر لی اور اے پی پی سے مذکورہ رقم کی ادائیگی کا بھی مطالبہ کیا تھا اور اے پی پی افسران کے ساتھ ملی بھگت کرکے اے پی پی کا نقصان پورا کرنے کے برعکس اے پی پی کے خلاف رقم کی ادائیگی کرنے کے لئے عدالت سے رجوع کر لیا تھا۔اے پی پی کے لیگل ایڈوائزر نے موقف اختیار کیا کہ ادارے کا نقصان پورا کرنے کی بجائے ادارے کو ہی مورد الزام ٹھہرا دیاگیا تھا اور کرپشن میں ملوث افسران اور نجی کمپنی نیٹ سائٹ کے خلاف کارروائی کی بجائے عدالت سے اے پی پی کے خلاف احکامات لے لئے گئے تھے۔

اے پی پی کے لیگل ایڈوائزر نے موقف اختیار کیا کہ 15سال بعد ادارے کو ایک بڑے مالی نقصان سے بچالیا گیا ہے جس کا سہرا ایماندار اور قابل ترین آفیسر ایم ڈی اے پی پی محمد عاصم کھچی کے سر جاتا ہے ۔عدالت نے حسنین حیدر تھہیم کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے ڈی ایس این جی سکینڈل میں ملوث افسران سے مذکورہ رقم کی ریکوری ملزمان کی تنخواہوں سے کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے سماعت سات اپریل تک ملتوی کردی ۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ مذکورہ افسران نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے پیپرا رول کی خلاف ورزی کی اور ادارے کو ایک کروڑ 20لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا۔مذکورہ افسران نے شوروم سے نئی گاڑی خریدنے کی بجائے نان کسٹم پیڈ گاڑی خریدی جو کہ مروجہ قوانین کی صریحاً خلاف ورزی تھی۔

واضح رہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات عطاء اللہ تارڑ کی طرف سے وزیراعظم محمد شہباز شریف کی کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی پر وزارت اطلاعات و نشریات سختی سے کاربند ہے اور وزیر اطلاعات ونشریات عطاء اللہ تارڑ کی ہدایت کے مطابق ایم ڈی اے پی پی محمد عاصم کھچی اے پی پی کے کرپٹ عناصر کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کر رہے ہیں جس کے نتیجہ میں تقریباً ڈیڑھ ارب روپے کی کرپشن پکڑی جاچکی ہے جن کے مقدمات مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہیں ۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=564514

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں