قومی سلامتی مشیر نے افغان عبوری حکومت کے ساتھ روابط منقطع کرنے اور بھارت کے سپائیلر کے کردار کے بارے میں خطرات سے خبردار کردیا، ‏بین الاقوامی برادری کی جانب سے ماضی کی طرح افغانستان کو تنہا چھوڑنا ایک سنگین غلطی ہوگی۔ معید یوسف کی غیر ملکی میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو

58
ملک کی پہلی قومی سلامتی پالیسی کے عوامی ورژن کا اردو ترجمہ اور خلاصہ ویب سائٹ پر جاری کر دیا ہے،وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف کا ٹویٹ

اسلام آباد۔15ستمبر (اے پی پی):قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف نے افغانستان میں امن و استحکام کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے نئی عبوری حکومت کے ساتھ روابط منقطع کرنے اور بھارت کے سپائیلر کے کردار کے بارے میں خطرات سے خبردار کیا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر معید یوسف نے بدھ کے روز یہاں غیر ملکی میڈیا کے نمائندوں کو افغانستان کے بارے میں پاکستانی نقطہ نظر اور علاقائی سپائیلرز کی جانب سے درپیش خطرے سے آگاہ کیا۔

غیر ملکی میڈیا کے صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے قومی سلامتی کے مشیر نے خطے میں پاکستان کی انگیجمنٹ،مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور عالمی برادری کا کردار سمیت افغانستان کی صورتحال پر توجہ دی گئی۔ قومی سلامتی کے مشیر نے صحافیوں کو افغانستان سے غیر ملکی اہلکاروں کے انخلا میں پاکستان کی کوششوں اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغان عوام کی مدد کے لئے ایک فضائی پل قائم کرنے سے آگاہ کیا۔

معید یوسف نے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی برادری کی جانب سے ماضی کی طرح افغانستان کو تنہا چھوڑنا ایک سنگین غلطی ہوگی،جس کے نتیجے میں پناہ گزین اور سیکورٹی کے بحران پیدا ہوں گے جو کسی ایک علاقے یا خطے تک محدود نہیں رہیں گے۔ انہوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ ماضی سے سبق سیکھتے ہوئے مغربی دنیا کو آگے دیکھنا اور افغان عوام کی اور افغانستان میں استحکام لانے میں مدد کرنی چاہیے۔

انہوں نے اس مقصد کے لئے بین الاقوامی کوششوں کے لئے پاکستان کیاہمیت کو بھی اجاگر کیا۔ بھارت کے سپائلر والے کردار کو بے نقاب کرتے ہوئے ڈاکٹر معید یوسف نے کہا کہ بھارت پاکستان کے بارے میں فرضی کہانیاں بنانے اور گھڑنے میں مصروف ہے۔

حال ہی میں بھارتی میڈیا اور سابق حکام کااس وقت سوشل میڈیا پر مذاق اڑایا گیا جب انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو گیم آرما۔3 کلپ کا استعمال کرتے ہوئے اسے پاکستانی فضائیہ کی جانب سے پنجشیر وادی میں بمباری کے طور پر پیش کیا۔ بھارتی میڈیا نے ایک امریکی لڑاکا طیارے کی ویڈیو بھی استعمال کی جو کہ برطانیہ ویلز کے اوپر سے اڑ رہا تھا اور الزام لگایا کہ پاک فضائیہ کا ایف 16 لڑاکا طیارہ پنجشیر وادی پر منڈلارہا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر نے اس ہفتے کے اوائل میں مقبوضی کشمیر میں بھارتی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے حوالے سے جاری کردہ تازہ ترین ، تفصیلی ڈوزیئر کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔

انہوں نے وضاحت کی کہ کس طرح انڈیا مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں پر ظلم کر رہا ہے۔ڈوزیئر میں قابل اعتماد بھارتی اور بین الاقوامی ذرائع کا حوالہ دیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح بھارتی سکیورٹی فورسز نے پیلٹ گنوں کا استعمال کر کے ہزاروںبچوں کو بینائی سے محروم کیا ہے ، بے گناہ کشمیریوں کو عسکریت پسند بنانے کے لیے جعلی مقابلے کرائے گئے اور جبری گمشدگیوں اور اجتماعی قبروں کو انجینئر کیا۔

ڈاکٹر معید یوسف نے مزید کہا کہ بھارت نے امریکی/نیٹو مشن کو بے وقوف بنا کر انہیں یقین دلایا کہ پاکستان افغانستان میں مسئلے کا بنیادی ذریعہ ہے لیکن حقیقت میں اس وقت کی افغان حکومت خود تباہی کی وجہ تھی اور افغان نیشنل سیکورٹی فورسز (اے این ایس ایف) کرپٹ حکومت کے لیے لڑنانہیں چاہتی تھیں۔

قومی سلامتی کے مشیر نے مزید کہا کہ نازی جرمنی اور بھارتی ہندوتوا کے درمیان بہت بڑی مماثلت ہے ۔انہوں نے خبردار کیا کہ اگر عالمی برادری کی طرف سے ہندوتوا کے زیر اثر بھارت کے مخاصمانہ کردار کو نظر انداز کیا گیا تو خطے اور دنیا کو بعد میں پچھتاوا ہوگا۔

اگر دنیا واقعی ایٹمی خطے میں استحکام چاہتی ہے ،تو انہیں مودی کی حکومت کے ایجنڈے پر اپنی آنکھیں کھلی رکھنا ہوں گی۔ڈاکٹر معید یوسف نے کہا کہ پاکستان ایک پرامن اور مستحکم افغانستان چاہتا ہے۔

انہوں نے دنیا پر زور دیا کہ وہ طالبان کے ساتھ تعمیری طور پر روابط رکھیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ افغان 4 دہائیوں کے بعد تشدد اور تنازعات کو ختم کر سکیں۔ پاکستان کو اپنی قومی سلامتی کو یقینی بنانے کا حق ہے اور وہ طالبان کے ساتھ مل کر ایسا کرے گا۔

انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کے مشتبہ استعمال کی بین الاقوامی تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا۔