اسلام آباد۔1نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائےقومی ورثہ و ثقافت جمال شاہ نے کہا کہ اس سال قومی لوک میلہ 3 تا 12 نومبر 2023 منعقد ہو گا ، میلہ کا مقصد فلسطین کے مظلوموں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنا ہے، اس سال میلے میں فلسطین کا ایک سٹال بھی لگایا جائے گا جس میں میلہ دیکھنے والے شائقین حسب توفیق مالی مدد کریں گے ۔بدھ کو یہاں پریس کانفرنس میں انہوں نے سالانہ لوک میلہ کا باقاعدہ اعلان کرتے ہوئے میلے کی تیاریوں اور تفصیلات کے بارے میں میڈیا کو بریفنگ دی۔
انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کے کئی ثقافتی اداروں اور محکموں کی قیادت کرنے کے بعد اس سال فیسٹیول کے انتظامات دیکھ رہے ہیں، اس سے پچھلے میلوں کے مقابلے میں امیدیں زیادہ ہیں کہ اس سال یہ ماضی سے مختلف اور بہتر ہوگا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ میلہ وفاق اور صوبوں کے درمیان قومی یکجہتی اور یگانگت کو فروغ دیتا ہے، یہ میلہ ملک بھر کے ماہر دستکاروں اور ہنرمندوں کو اپنے فن کا مظاہرہ کرنے اور قومی سطح پر اپنے فن کو منوانے کا موقع فراہم کرتا ہے، اس میلے کے دوران دستکار اپنی بنائی ہوئی مصنوعات بغیر کسی ایجنٹ کے براہ راست عوام کو فروخت کر کےاپنی مناسب اجرت حاصل کر سکتے ہیں، ملک بھر سے 500 سے زائد ماہر دستکار اور فنکار اس دس روزہ میلے میں حصہ لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی پویلیئنز کو لوک میلے میں مرکزی حثیت حاصل ہے، یہ پویلیئنز ہر صوبےاور علاقے کے مخصوص ثقافتی اور روایتی لوک فنون، لوک کھانوں اور لوک دستکاریوں کے عکاس ہیں، ہر صوبہ، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میلے کے دوران ایک خصوصی محفل موسیقی کا اہتمام کریں گے، میلے کا انٹری ٹکٹ 150 روپے فی کس ہے جبکہ طلباء و طالبات کا رعایتی ٹکٹ 100 روپے فی کس ہے، لوک میلہ کے اوقات روزانہ صبح 10 بجے تا رات 10 بجے تک ہوں گے۔