اسلام آباد۔15دسمبر (اے پی پی):سابق کپتان انضمام الحق نے کہا ہے کہ بابراعظم قومی ٹیم کا سب سے اہم کھلاڑی ہے لیکن ہماری ٹیم ان کے بغیر بھی جیت سکتی ہے‘ کھلاڑیوں کو کھیل پر فوکس کرنا چاہیے‘ ٹیم مینجمنٹ کو اس طرح کے بیان نہیں دینے چاہئیں جس سے مخالف ٹیم کا مورال بلند ہو۔ گزشتہ روز اپنے انٹرویو میں انضمام الحق نے کہا کہ بابراعظم کا ان فٹ ہونا بدقسمتی ہے لیکن ٹیم مینجمنٹ کی طرف سے اس طرح کا بیان نہیں آنا چاہیے تھا‘ اس طرح کے پیغام سے اپوزیشن کا مورال بلند ہو جاتا ہے‘ بابراعظم کی انجری کئی سوال کھڑے کر گئی ہے۔ بابراعظم 12 دن کے لئے ٹیم سے باہر ہوئے ہیں اور انہیں فٹ ہونے کے بعد مزید پریکٹس میں چھ سے سات دن گزارنے پڑیں گے اس کا مطلب ہے کہ بابراعظم پہلے ٹیسٹ سے بھی باہر ہو گئے ہیں جبکہ امام الحق کی بھی پہلے ٹیسٹ میچ میں شرکت مشکوک ہوگئی ہے۔ انضمام الحق نے کہا کہ انجریز کے بعد پاکستان کے پاس کوئی ریگولر اوپنر نہیں ہے‘ جن اوپنرز پر بھروسہ کیا جارہا ہے انہوں نے نیوزی لینڈ میں نہیں کھیلا۔ حیدر علی‘ عبداللہ شفیق کے لئے دورہ نیوزی لینڈ بہت ٹف ہوگا۔ کم از کم تین اوپنرز کو سکواڈ میں شامل کیا جانا چاہیے تھا‘ انجریز گیم کا حصہ ہوتی ہیں اس لئے بیک اپ رکھنا بہت ضروری ہوتا ہے۔ انضمام الحق نے کہا کہ ایشیا کی ٹیمیں جب نیوزی لینڈ کا دورہ کرتی ہیں تو وہاں ان کو مشکل میں ڈالنے کے لئے جان بوجھ کر تیز وکٹیں بنائی جاتی ہیں۔ انضمام الحق نے کہا کہ شاداب خان نے ابھی ہلکی پھلکی پریکٹس شروع کی ہے‘ وہ اگر سو فیصد فٹ ہوئے بغیر کھیلا تو اس پر پریشر پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر پرانے کھلاڑی کو ہی کپتان بنانا ہے تو سرفراز احمد سے بہتر کوئی چوائس نہیں ہے۔ انضمام الحق نے کہا کہ بابراعظم کو تینوں فارمیٹ کا کپتان بنایا گیا ہےاور محمد رضوان جو ایک سال سے مسلسل ٹی ٹونٹی میچوں میں کھیل رہا ہے تو اسے کیوں نہیں کپتان بنایا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے ڈر ہے کہ ہمارے فاسٹ باولرز ان فٹ نہ ہو جائیں۔ یہ سیریز ہمارے لئے بہت ضروری ہے۔ انجریز ہوتی رہتی ہیں لیکن بڑی ٹیمیں اس کو اپنے اوپر حاوی نہیں کرتیں۔ بابراعظم قومی ٹیم کا کپتان ہے اور اہم کھلاڑی ہے لیکن ہماری ٹیم اس کے بغیر بھی جیت سکتی ہے۔ کھلاڑیوں کو اس بات کو ذہن سے نکال کر کھیل پر فوکس کرنا چاہیے۔