قومی کمیشن برائے حقوق اطفال کا پانچواں کمیشن اجلاس

209
قومی کمیشن برائے حقوق اطفال کا پانچواں کمیشن اجلاس

اسلام آباد۔15دسمبر (اے پی پی):قومی کمیشن برائے حقوق اطفال(این سی آر سی) کا پانچواں کمیشن اجلاس جمعرات کو یہاں کمیشن کے سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت چیئرپرسن این سی آر سی افشاں تحسین نے کی ۔

انہوں نے شرکاء کو این سی آر سی کے آپریشنز کی پہلی میعاد کی تکمیل ، این سی آر سی مینڈیٹ کے مطابق پروگرام کی پیشرفت کے بارے میں آگاہ کیا اور آگے بڑھنے کے راستے پر تبادلہ خیال کیا۔ اجلاس میں این سی آر سی کے دوسرے ترمیمی بل 2022 کو حتمی شکل دینے ، اس کے آپریشنل اور این سی آر سی قواعد ، بھرتی کے قواعد میں کی جانے والی ترامیم ، منظور شدہ عہدے کے مطابق بھرتی کا عمل ، اس کی پالیسیوں اور سالانہ رپورٹ کی ترقی ، معاوضے اور تنخواہوں سے متعلق معاملات ، اضافی فنڈز کے معاملے میں لابنگ اور چائلڈ رائٹس فنڈ کے قیام پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

کمیشن کے اجلاس میں بورڈ کے ایگزیکٹوممبران بشمول قومی کمیشن برائے وقار نسواں کے سیکرٹری عارف بلوچ سمیت بورڈ کے ایگزیکٹوممبران نے شرکت کی۔ چیئرپرسن نے کمیشن کی سرگرمیوں اور اس کے مینڈیٹ کی فراہمی میں پیش رفت، سال کے دوران درپیش چیلنجز اور آئندہ سہ ماہی کے لئے ایکشن پلان پیش کیا۔ انھوں نے کہا کہ شکایات سے نمٹنا کمیشن کی ترجیحات میں سے ایک ہے اور اب تک اس نے 265 شکایات کو نمٹا دیا ہے۔ ا ان شکایات کو مناسب انکوائری اور تحقیقات کے ذریعے حل کیا جاتا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ حال ہی میں این سی آر سی نے نابالغوں کو حراست میں تشدد کا نشانہ بنانے کے معاملے میں آئی سی ٹی پولیس حکام اور پولیس ریکارڈ کو طلب کیا اور اپنی انکوائری رپورٹ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کو پیش کی اور کچھ سفارشات پیش کیں۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے این سی آر سی کی جانب سے آئی سی ٹی میں پولیس آرڈر 2002، بچوں کے تحفظ کے لیے وفاقی اور صوبائی سطح پر جووینائل جسٹس سسٹم ایکٹ 2018 کے قواعد و ضوابط کو نوٹیفائی کرنے کی سفارش کی توثیق کی۔

اس کے علاوہ حال ہی میں اسلام آباد میں پولیس آرڈر کو باضابطہ طور پر نوٹیفائی کیا گیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ایک اور شکایت میں ڈی سی او اٹک سے کہا گیا ہے کہ وہ اقلیتوں کے طالب علموں کو مذہبی امتیاز کی بنیاد پر نجی اسکول سے نکالنے پر انکوائری کریں جبکہ فیصل آباد میں خیراتی اسکول کے قریب واقع آلودہ واٹر ویسٹ ٹینک کے طالب علموں کی صحت پر ماحولیاتی اثرات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

اجلاس میں بورڈ کے نوٹس میں یہ بات بھی لائی گئی کہ این سی آر سی کی مداخلت اور سفارشات کی وجہ سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے معزز جسٹس بابر ستار نے اسلام آباد چائلڈ پروٹیکشن انسٹی ٹیوٹ کو مکمل طور پر فعال کرنے اور این سی آر سی کو مضبوط بنانے کے لئے درکار ریفرل اور ازالے کے طریقہ کار کی نشاندہی کے لئے این سی آر سی کو ممبر کے طور پر شامل کرکے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔

اسی طرح 30 نومبر 2022 کو چیف کمشنر آئی سی ٹی نے اسلام آباد چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ 2018 اور نیشنل کمیشن آن دی رائٹس آف چائلڈ ایکٹ 2017 کی موثر تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے ایک کمیٹی کو نوٹیفائی کیا ہے۔اجلاس کے شرکاء نے متفقہ طور پر گزشتہ اجلاس کے منٹس اور این سی آر سی کی اہم سرگرمیوں اور فیصلوں کی توثیق کی۔