اسلام آباد۔25جون (اے پی پی):قومی کمیشن برائے وقار نسواں نے پاکستان میں خواتین اور لڑکیوں کے لئے ایک جامع قومی ایجنڈا تشکیل دینے کے لئے ’دی نیکسٹ ہورائزن‘( نئےافق ) کے عنوان سے اپنی تبدیلی سے متعلق مشاورتی کانفرنس سیریز کے پہلے مرحلے کا آغاز کر دیا۔ یہ سلسلہ یو این ایف پی اے اور پاتھ فائنڈر کے تعاون سے منعقدہ صحت کے موضوع پر ایک کانفرنس سے شروع ہوا جس کا اہتمام خواتین کے لئے جامع صحت کی دیکھ بھال: آگے کا راستہ ہموار کرنا تھا۔ نیشنل کمیشن آن ویمن سٹیٹس (این سی ایس ڈبلیو)کی چیئرپرسن نیلوفر بختیار نے پاکستان میں خواتین کو درپیش صحت کے اہم مسائل کو حل کرنے کی فوری ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے سیشن کا آغاز کیا۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے خواتین کی صحت کو آگے بڑھانے کے لئے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے کہاکہ ہمارا عزم مضبوط پالیسیوں کو نافذ کرنے اور صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کرنے میں مضمر ہے تاکہ اس بات کی ضمانت دی جا سکے کہ پاکستان میں ہر عورت کو معیاری صحت کی دیکھ بھال تک رسائی حاصل ہے۔ سپیشل سیکرٹری وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن وقار الحسن اور لیفٹیننٹ جنرل (ر) نگار جوہر نے بھی شرکاء سے خطاب کیا۔ معروف اداکارہ اور کارکن نادیہ جمیل نے بریسٹ کینسر کے ذریعے اپنے متاثر کن ذاتی سفر کو شرکا کے سامنے رکھا۔ کانفرنس میں موضوعاتی ورکنگ گروپ سیشنز پیش کئے گئے جن میں خواتین کی صحت کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی گئی۔
ان میں جنسی اور تولیدی صحت اور حقوق (SRHR)، غذائی تفاوت، عام مواصلاتی اور غیر متعدی امراض، اور جذباتی اور ذہنی صحت کے بارے میں بات چیت شامل تھی۔ سفارشات میں صحت کے بجٹ کی مختص رقم کو ترقیاتی بجٹ کے کم از کم 10 فیصد اور جی ڈی پی کے 5 فیصد تک بڑھانے کی وکالت، صحت کی دیکھ بھال کرنے وا لے پیشہ ور افراد کے لئے غیر سیاسی بھرتی، ثانوی سطحوں پر ذہنی صحت کی خدمات تک رسائی، بین الصوبائی صحت کے پروگرام شامل ہیں۔ خواتین کے صحت کے محکموں اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے درمیان ہم آہنگی کو بڑھانا تاکہ اندرونی طور پر بے گھر ہونے والی متوقع ماؤں کو مناسب اور فوری دیکھ بھال فراہم کی جا سکے،
دور دراز علاقوں میں خواتین کی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کو بڑھانے کے لئے ڈیجیٹل صحت کے حل میں ترجیح دی جائے اور سرمایہ کاری کی جا سکے۔ شعبہ جات، سماجی تحفظ، حفاظت اور تحفظ اور بنیادی، ثانوی اور تیسرے درجے کے صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد کے لیے زندگی اور صحت کی بیمہ کی سکیمیں، پاکستان بھر میں پسماندہ کمیونٹیز میں خدمات انجام دینے کے لئے صحت کی دیکھ بھال کے پیشہ ور افراد کے لئے ترغیبی پروگرام اور تمام صوبوں میں ماں اور بچے کے لئے خصوصی غذائی پروگراموں کے متعلق سفارشات کو مرتب کیا گیا۔