اسلام آباد۔10اکتوبر (اے پی پی):قومی کمیشن برائے وقار نسواں (این سی ایس ڈبلیو) کی چیئرپرسن نیلوفر بختیار نے حالیہ سیلاب سے شدید متاثر علاقوں میں خواتین کی ضروریات کا جائزہ لینے اور ان کے مسائل کو اجاگر کرنے کیلئےڈیرہ غازی خان اور تونسہ کا دو روزہ دورہ کیا۔ اس موقع پر ویمن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ پنجاب کی سیکریٹری اور یو این ایف پی اے کی مشن ٹیم بھی ہمراہ تھی۔
پیر کو جاری پریس ریلیز کے مطابق چیئرپرسن اپنی ٹیم اور مقامی شراکت داروں کے ہمراہ تونسہ اور ڈیرہ غازی خان کے سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں سے ایک منگروٹہ میں سیلاب سے متاثر 150 سے زائد خواتین اور بچوں پر مشتمل بستی گئیں جہاں حاملہ، معذور اور بیمار خواتین بھی موجود تھیں۔ متاثرہ خواتین نے چیئرپرسن کو سیلاب سے ہونے والی تباہی اور اپنی مشکلات بارے آگاہ کیا۔
بعدازاں انھوں نے راجن پور کے علاقے فاضل پور کا دورہ کیا جہاں حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کے علاوہ معذور افراد کے ساتھ ملاقات کی اور انھیں درپیش مسائل کے حوالے سے آگاہی حاصل کی۔ چیئرپرسن نے ان کمزور طبقے کے مسائل اور ضروریات کے لیے مقامی انتظامیہ اور متعلقہ محکموں سمیت محکمہ صحت کو بنیادی ترجیحات میں شامل کرنے پر زور دیا ۔
انھوں نے خواتین میں یو این ایف پی اے کی جانب سے فراہم کی گئی 250 کٹس تقسیم کیں جن میں حفظان صحت کی ضروری اشیاء شامل تھیں، تاکہ خواتین کے لیے صفائی کی ضروریات پورا کیا جاسکے۔ چیئرپرسن کو ڈی جی خان اور راجن پور کے ڈپٹی کمشنرز کی جانب سےسیلاب کے بعد کی امدادی سرگرمیوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی جس میں متعلقہ محکمہ صحت اور سماجی بہبود کے علاوہ غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندے بھی شریک تھے۔
ٹیم نے خواتین سے متعلق پیچیدہ اعداد و شمار بشمول حاملہ خواتین کی تعداد، ولادت اور پیدائش کی مقدار کے ساتھ ساتھ ان کی صحت اور سماجی بہبود کی موجودہ صورتحال کو بھی نوٹ کیا۔ چیئرپرسن نے ضلعی انتظامیہ کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے خواتین کے لیے مخصوص باتھ روم کی سہولیات کے فقدان کے ساتھ ساتھ ادویات کی کمی، صحت کی خدمات اور غذائی قلت کے مسائل کو اجاگر کیا جس کی وجہ سے سنگین حالات پیدا ہوئے۔
انھوں نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کے ذریعے فاضل پور کیمپ میں ادویات، غذائی سپلیمنٹس کی تقسیم کے علاوہ سیلاب سے متاثرہ خواتین کے لیے خصوصی طور پر تیار کردہ لیٹرین کی تعمیر کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا ۔ نیلوفر بختیار نے کہا کہ خاندانی منصوبہ بندی پر متعلقہ حکام، ڈونرز/این جی اوز کی طرف سے کام کرنے کی ضرورت ہے اور انہیں اس مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ "چونکہ متاثرہ خاندان اپنے گھروں کو منتقل ہو رہے ہیں، انہیں مناسب پناہ گاہ اور بنیادی ضروریات فراہم کرنے پر بھی یکساں توجہ دینی چاہیے، ورنہ پہلے سے ہی خراب حالت مزید خراب ہو جائے گی”۔
ٹیم نے راجن پور کے اندر ایک دور دراز علاقے کا بھی دورہ کیا جہاں یو این ایف پی اے اپنے پارٹنر ACT کے ساتھ، خواتین اور لڑکیوں کے لیے ایک دوستانہ جگہ کھول رہا ہے۔ اس موقع پر چیئرپرسن نے خواتین اور نوعمر لڑکیوں کو متعلقہ نفسیاتی و سماجی مدد کے ساتھ ساتھ خاندانی منصوبہ بندی کی معلومات اور خدمات تک رسائی میں ان کی شمولیت کی اہمیت پر زور دیا۔
چیئرپرسن نے کہا کہ تباہ کن سیلاب کے نتیجے میں قریبی تعاون اور جامع منصوبہ بندی کے ذریعے ابھی بھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے ۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ جنوبی پنجاب جلد بحالی کی طرف بڑھتا ہوا نظر آئے گا۔