ق لیگ اور دیگر اتحادی حکومت کے ساتھ ہیں، اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد میں ناکام ہو گی،زداری کی سیاست ایم این ایز کی خریداری ہے مگر ہمارے ایم این ایز بکاؤ مال نہیں ، مخدوم شاہ محمود قریشی کی پریس کانفرنس

120

میر پور خاص۔3مارچ (اے پی پی):پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین و وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ق لیگ سمیت دیگر اتحادی حکومت کے ساتھ ہیں، اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد میں ناکام ہو گی،

مسلم لیگ ق نے وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ اپنا عہد نبھانے کا علان کیا ہے تحریک انصاف میں کوئی گروپ نہیں ، پی ٹی آئی کاایک ہی گروپ ہے جس کا نام عمران خان ہے ، ہمیں فخر ہے ہمارے ایم این ایز اپنے موقف پر اور عمران خان کے ساتھ ڈٹے ہوئے ہیں،زداری کی سیاست ایم این ایز کی خریداری ہے مگر ہمارے ایم این ایز بکاؤ مال نہیں ہیں یہ باوقار لوگ ہیں۔

ان خیالات کا اظہار وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میرپورخاص میں پریس کانفرنس میں کیا، اس موقع پراپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ، مخدوم زین حسین قریشی، لال ملہی آفتاب قریشی، راجہ عبدالحق اور دیگر راہنما بھی ان کے ہمراہ تھے ۔

شا ہ محمود قریشی نے کہا کہ سندھ حقوق مارچ سرکاری مشنری کے بغیر عوام کی طاقت سے چل رہا ہے جبکہ پیپلز پارٹی کا مارچ مکمل طور پر سند ھ کی سرکاری مشنری کے ساتھ جا رہا ہے، عوام نے دیکھ لیا کہ سندھ کے عوام ہمارے ساتھ کھڑے ہیں ۔

مجھے افسوس ہوا کہ کنڈیاری میں پی پی نے میرے قافلے کو روکنے کی کوشش کی، تصادم کرانے کی کوشش کی گئی،بے نظیر کے ساتھ میں نے کام کیا ہے ان کی ایسی سوچ نہیں تھی، اگر شازیہ مری کی ہدایت پر ہوا ہے تو مناسب نہیں، بلاول ملتان جار ہے ہیں ہمار ی طرف سے ان کے راستے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہو گی ، تحریک انصاف کے کارکن پر امن اور تہذیب والے ہیں، سند ھ حقوق مارچ کا مقصد سندھ میں متبادل سوچ اور قیادت فراہم کرنا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ بلاول نے اگر مناظرے کا چیلنج قبول کیا ہے تو آجائیں ہم تیار ہیں، عمران خان ان کے لیے اکیلا ہی کافی ہے، ہر سوال کا مہذبابہ اور دلائلکے ساتھ جواب دیں گے، بلاول مجھ سے رابطہ کریں ہم انتظام کرلیتے ہیں، پارلیمنٹ کو وزیراعظم پر مکمل اعتماد ہے، اپوزیشن نے سٹیٹ بینک کے نئے بل پر اپنا زور لگاکر آزما لیا،خالد مقبول صدیقی ہمارے بھائی اور اتحادی ہیں، وزیراعظم نے عوامی ریلیف کے پیکیجز دیے ہیں۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میری یورپی یونین کے وا ئس پریذیڈنٹ سے فون پر بات ہوئی،

یوکرین کی صورتحال پر ہمارا تبادلہ خیال ہوا میں نے پاکستان کا موقف ان کے سامنے رکھاہم دونوں اس بات پر متفق ہوئے کہ آگے بڑھنے کا راستہ بات چیت اور سفارتکاری ہے،ہم نے پہلے دن سے کہا جنگ مسائل کا حل نہیں، ہم نے 80 ہزار سے زیادہ جانوں کے نذرانے دیے ہیں ،

یوکرین کی جنگ بڑھی تو یورپ کی معیشت پر منفی اثر پڑے گا پاکستان امن کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے،روما نیہ کے وزیرخارجہ سے بھی میری بات ہوئی ہے، اپنے طلبا کے بحفاظت انخلا پر گفتگو ہوئی ہے، بھارتی طلبا کو بھی پاکستانی سفارتخانے نے کھانا کھلایا اوران کی مدد کی۔