اسلام آباد۔24دسمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ لائیو سٹاک کے شعبہ کو ترقی دے کر معیشت کو مضبوط بنایا جائے گا، جانوروں کی افزائش نسل اور بیماریوں کے تدارک کیلئے وفاق کی سطح پر قانون سازی کی ضرورت ہے، ’’ون ہیلتھ اپروچ ‘‘بل کے ذریعے لائیو سٹاک کے شعبہ کو مربوط کیا جا سکے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو اینیمل ویلفیئر فورم کی تقریب میں شرکت کے موقع پر کیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ تقریب جانوروں کی افزائش نسل ، صحت اور بہبود کو فروغ دینے کی جانب اہم قدم ہے، پاکستان کی زرعی معیشت میں مویشیوں کا جی ڈی پی میں 14.63فیصد حصہ ہے جبکہ زرعی جی ڈی پی میں لائیو سٹاک کے شعبہ کا حصہ 60.84 فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ شعبہ دیہی علاقوں میں لاکھوں افراد کو روزگار فراہم کرتا ہے، وفاقی کابینہ میں نیشنل اینیمل ہیلتھ ویلفیئر اور ویٹرنری پبلک ہیلتھ بل 2024 منظورہو گیا ہے جس سے لائیو سٹاک کے شعبہ کی ترقی و بہتری میں مثبت اثرات مرتب ہوں گے اور یہ شعبہ جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہو سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جانوروں کی صحت و بہبود کے لئے وفاقی قانون کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ون ہیلتھ اپروچ‘‘ بل کے ذریعے جانوروں کی صحت کو مربوط کیا جائے گا، پاکستان کا ہدف حلال گوشت کی برآمدات عالمی مارکیٹ میں بڑھانا ہے، قومی اینیمل ہیلتھ بل صوبائی تعاون اور بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگی یقینی بنائے گا،بل کی منظوری کے لئے صوبائی اسمبلیوں سے قرارداد کی حمایت کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ویٹرنری خدمات کے لئے جامع قانون سازی موجود نہیں ہے،
پاکستان کے لائیو سٹاک کے شعبہ کو مضبوط بنا کر معیشت کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔