لاہور۔15 مارچ(اے پی پی ) لارج مینوفیکچرنگ سکیل(ایل ایس ایم)کے انڈیکس میں رواں مالی سال2018-19 کے پہلے7 ماہ یعنی جنوری تا جولائی تک گزشتہ سال کی نسبت 2.3فیصد کمی کارجحان پایا گیا۔ شماریاتی ادارہ پاکستان کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق جنوری2018ءمیں لارج مینوفیکچرنگ سکیل کی پیداوار میں گزشتہ سال کے اسی دورانیہ کے مقابلے میں 4.64فیصد کمی آئی۔ رپورٹ کے مطابق ناگزیر حالات کی وجہ سے6.2فیصد کے جی ڈی پی کا پیداواری ہدف بھی4.2فیصد کر دیا گیا ہے، بشمول حکومت کی مالی استحکام کی پالیسی کے مقابلے میں رواں مالی سال کے اختتام پر متوقع مالی خسارہ زیادہ رہا جبکہ زراعت میں مندی، پیداواری شعبے کا منفی رجحان اور آئی ا یم ایف کا متوقع پروگرام بھی ان وجوہات میں شامل ہےں۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ توانائی کی فراہمی، سرکاری شعبہ کے اخراجات اور انفراسڑکچر، توانائی، وسائل، سڑکوں، ریلویز اور پلوں کی تعمیرکی غرض سے سی پیک کے ذریعے وسیع پیمانے پر اقدامات کی ضرور ت ہے ۔ وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے جاری کردہ لارج مینوفیکچرنگ سکیل ڈیٹا کے مطابق36مصنوعات کی پیداوار میں منفی رجحان پایا گیا ہے جس کی شرح مالی سال 2019ءکے پہلے سات ماہ کے دوران گزشتہ سال کے اسی دورانیہ کی نسبت1.72 فیصد کم رہی۔ صوبائی شماریاتی بیورو کی جانب سے فراہم کئے جانیوالے ڈیٹا کے مطابق اسی دورانیہ میں 65اشیاءکی پیداوار میں گزشتہ سال کی نسبت0.28 فیصد کمی کا رجحان رہا۔ آئل کمپنیز ایڈوائزری کمیٹی کے ڈیٹا کے مطابق اس دورانیہ میں اس کی پیداوار میں0.3فیصد کمی ہوئی، لوہے اور سٹیل کی پیداوار میں9.13فیصد ، فارما سیوٹیکلز کی مصنوعات میں 9فیصد کمی دیکھنے میں آئی، اسی طرح آٹو موبائلز میں5.24فیصد،کوک و پٹرولیم کی پیداوار میں4.78فیصد، خوراک ، مشروبات و تمباکو میں4.26فیصد، کیمیکلز میں3.9فیصد، غیر دھاتی منرل پراڈکٹس میں2.23فیصد اور پیپر اینڈ بورڈ میں رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ جولائی2018ءسے جنوری2019ءتک 2.46فیصد کمی کا رجحان رہا جبکہ دوسری جانب ایل ایس ایم کے الیکٹرانک مصنوعات کے شعبہ میں 19.22فیصد ریکارڈ پیداوار ہوئی اور لکڑی کی پیداوار بھی اس دورانیہ میں18.12فیصد تک بڑھی، انجینئرنگ مصنوعات کی پیداوار بھی12.42فیصد جبکہ فرٹیلائزر کے شعبہ میں5.81فیصد اضافہ ہوا نیز ربڑ کی پیداوار میں بھی اس دورانیہ میںگزشتہ سال کی نسبت 3.33فیصد اضافہ ہوا۔