لاڑکانہ، چیئرمین دوآب فاؤنڈیشن کا پاکستان ڈائون سنڈروم ایسوسی ایشن کے ذہنی معذور بچوں کی بحالی کے مرکز کا دورہ

105

لاڑکانہ۔18فروری (اے پی پی):چیئرمین دوآب فاؤنڈیشن لیاقت علی نے پاکستان ڈاؤن سنڈروم ایسوسی ایشن کے قائم معذور بچوں کے بحالی مرکز کا دورہ کیا ،جو سندھ حکومت کے محکمہ بااختیاری برائے افراد باہم معذوری کے اشتراک سے ذہنی معذوری کے حامل بچوں خصوصاً ڈاؤن سنڈروم کے شکار بچوں کے لیے فراہم کی جانے والی مفت بحالی خدمات فراہم کی جاتی ہیں ،ان کا دورہ کر کے جائزہ لیا۔اس موقع پر پاکستان ڈاؤن سنڈروم ایسوسی ایشن (PDSA) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عابد لاشاری نے انہیں PDSA اور محکمہ برائے بااختیاری افراد باہم معذوری (DEPD) حکومتِ سندھ کے درمیان مشترکہ کاوشوں کے بارے میں آگاہ کیا، جو ذہنی طور معذور بچوں کو ضروری بحالی خدمات فراہم کرنے کے لیے کی جا رہی ہیں۔لیاقت علی جو انڈس کنسورشیم کے بورڈ ممبر بھی ہیں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایسی سہولیات کو پاکستان کے تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز تک وسعت دینے کی اشد ضرورت ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ پاکستان میں 9.64فیصد معذوری کی شرح ہے،جو ایک سنگین مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کزن میرج، کم عمری کی شادیوں اور غذائی قلت کی حوصلہ شکنی کے ساتھ ساتھ ٹریفک حادثات جیسے عوامل پر قابو پاکر معذوری کی شرح کو کم کیا جا سکتا ہے۔سماجی تنظیموں کی منظم نیٹ ورک ریڈی پاکستان اور اسٹار نیٹ ورک کے بورڈ ممبر جمشید فرید نے PDSA اور نیشنل ڈس ایبلٹی اینڈ ڈویلپمنٹ فورم (NDF) کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے انہیں بحالی کے شعبے میں ایک رول ماڈل قرار دیا۔انہوں نے حکومتِ سندھ کے محکمہ برائے بااختیاری افراد باہم معذوری DEPD کی سنجیدہ کاوشوں کی تعریف کی اور دیگر صوبوں پر زور دیا کہ وہ بھی ان بہترین عملی اقدامات کو اپنائیں تاکہ معذور بچوں کے لیے بہتر بحالی کے مواقع یقینی بنائے جا سکیں۔اس موقع پر، انڈس کنسورشیم کے سی ای او حسین جروار اور دیگر رکن تنظیموں نے بھی این ڈی ایف اور PDSA کی سندھ میں جاری متاثر کن کوششوں کو سراہا۔

یہ دورہ اس بات کا اعادہ تھا کہ بحالی کی معیاری سہولیات کی دستیابی انتہائی ضروری ہے اور ملک بھر میں ایسے اقدامات کیے جائیں جو معذور بچوں کو معاشرے کا کارآمد حصہ بنانے میں مدد فراہم کریں اور ان کے معیارِ زندگی کو بہتر بنایا جا سکے۔