لاہور،سری لنکا کے خلاف دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے لیے16رکنی پاکستانی کرکٹ سکواڈ کا اعلان ،شاہین آفریدی کی واپسی،محمد حریرہ اور عامر جمال بھی شامل

202
روحیل نذیر ڈارون سیریز میں پاکستان شاہینز کی قیادت کریں گے،ترجمان

لاہور۔17جون (اے پی پی):سری لنکا کے خلاف دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے لیے ہفتے کے روز پاکستانی کرکٹ ٹیم کا اعلان کر دیا گیا۔ چیف سلیکٹر ہارون رشید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے16رکنی قومی ٹیسٹ سکواڈ کا اعلان کیا۔ شاہین آفریدی دوبارہ ٹیسٹ سکواڈ کا حصہ ہوں گے جبکہ محمد حریرہ اور عامر جمال کو پہلی بار ٹیسٹ سکواڈ میں شامل کیا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ16رکنی قومی ٹیسٹ سکواڈ میں بابراعظم ( کپتان ) ،محمد رضوان ( نائب کپتان و وکٹ کیپر ) ،عامر جمال، عبداللہ شفیق، ابرار احمد ،حسن علی، امام الحق، محمد حریرہ، محمد نواز، نسیم شاہ، نعمان علی، سلمان علی آغا، سرفراز احمد (وکٹ کیپر)، سعود شکیل، شاہین آفریدی اور شان مسعود شامل ہیں جبکہ مورنے مورکل بولنگ کوچ ہوں گے۔ان کا کہناتھا کہ سری لنکا کے خلاف ہونے والی دو ٹیسٹ میچوں کی یہ سیریز دراصل تیسری آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں پاکستان ٹیم کی پہلی سیریز ہوگی۔

ہارون رشید نے بتایا کہ ٹیم کا انتخاب سری لنکا کی کنڈیشنز کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے جس میں چار سپنرز ،چار فاسٹ بالرز ،چھ مستند بیٹسمین اور دو وکٹ کیپرز شامل ہیں جبکہ شاہین شاہ آفریدی کو ٹیسٹ میچوں میں وکٹوں کی سنچری مکمل کرنے کے لیے صرف ایک وکٹ درکار ہے،شاہین شاہ آفریدی کے 3دسمبر 2018کو ٹیسٹ ڈیبیو کے بعد سے کوئی بھی پاکستانی بائولر ان سے زیادہ وکٹیں نہیں لے سکا ۔

انہوں نے کہا کہ وہ تمام منتخب کھلاڑیوں بالخصوص محمد حریرہ اور عامر جمال کو مبارکباد دیتے ہیں جو اپنی عمدہ کارکردگی کی وجہ سے ٹیم میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئے ۔ان کا کہنا تھا کہ سری لنکا کی کنڈیشنز اور چیلنجز کو دیکھتے ہوئے ٹیم کی سلیکشن کی گئی ہے،یہ تیسری آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ میں ہماری پہلی سیریز ہے اور یہ سکواڈ ہمیں اچھا آغاز فراہم کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔

ہارون رشید نے کہا کہ سری لنکا میں کنڈیشنز فنگر سپنرز کے لیے موافق ہوتی ہیں، پاکستانی ٹیم کے گزشتہ دورے میں ہم یہ بات دیکھ چکے ہیں جس کی بنا پر ہم نے اس طرح کے تین سپنرز ٹیم میں رکھے ہیں جن میں مسٹری سپنر ابرار احمد بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فاسٹ بائولرز کی بھی اپنی اہمیت ہے لہذا ٹیم میں چار فاسٹ بالرز کا انتخاب کیا گیا ہے تاکہ کپتان اور ٹیم مینجمنٹ کے پاس دورے میں مناسب وسائل موجود ہوں،بیٹنگ لائن مضبوط ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ ان دو ٹیسٹ میچوں میں وہ اچھا پرفارم کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ جو کھلاڑی اس دورے کے لیے سلیکٹ نہیں ہوسکے انہیں مایوس نہیں ہونا چاہیے کیونکہ وہ بھی ہمارے پلان کا حصہ رہیں گے اور آنے والا سیزن بہت مصروف ہے، ان کھلاڑیوں کے لیے ڈومیسٹک کرکٹ اور پاکستان شاہینز کی طرف سے کھیلنے اورخود کو تیار رکھنے کے مواقع موجود رہیں گے۔دوسری جانب شاہین شاہ آفریدی نے ٹیسٹ ٹیم میں واپسی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک سال بعد دوبارہ ٹیسٹ ٹیم میں واپسی پر وہ خوش ہیں اور وہ ٹیسٹ کرکٹ سے دوری کو بہت زیادہ محسوس کررہے تھے اور اس فارمیٹ سے دور رہنا ان کے لیے بہت مشکل ہوگیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ وہ سری لنکا میں گزشتہ سال انجری کے بعد سے پورا ہوم سیزن باہر رہے اور اب سری لنکا ہی میں ان کی واپسی ہورہی ہے جسے یادگار بنانے کے لیے وہ پرامید ہیں اور ساتھ ہی وہ ٹیسٹ کرکٹ میں وکٹوں کی سنچری کی تکمیل کے بھی منتظر ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے پرستاروں کے شکرگزار ہیں جنہوں نے مشکل وقت میں انہیں بھرپور سپورٹ کیا۔ٹیسٹ سکواڈ میں پہلی بار شامل کیے جانے والے محمد حریرہ نے چوبیس فرسٹ کلاس میچوں کے علاوہ دس ون ڈے اور چھ ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے ہیں،ان کی سلیکشن ان کی مسلسل عمدہ کارکردگی کی وجہ سے عمل میں آئی ،وہ گزشتہ دو قائداعظم ٹرافیز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹر تھے،23 2022 کی قائداعظم ٹرافی میں سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے 21سالہ محمد حریرہ ایک ہزار رنز بنانے والے واحد بیٹر تھے۔

انہوں نے گیارہ میچوں میں 73.14کی اوسط سے چار سنچریوں اور دو نصف سنچریوں کی مدد سے 1024رنز بنائے تھے،ان کی شاندار کارکردگی نے ناردن کو پہلی بار فرسٹ کلاس ٹائٹل جتوانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ترجمان پی سی بی نے بتایا کہ محمد حریرہ نے پاکستان کے دورہ زمبابوے میں بھی عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ انہوں نے دورے کے دو فرسٹ کلاس میچوں میں ایک سنچری 178اور ایک نصف سنچری کی مدد سے 242رنز بنائے تھے۔

ترجمان نے کہا کہ عامر جمال 2022-23 کی قائداعظم ٹرافی میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے فاسٹ بائولر تھے، انہوں نے 29.71کی اوسط سے31وکٹیں حاصل کی تھیں جن میں دو مرتبہ اننگز میں پانچ پانچ وکٹیں بھی شامل ہیں ،اس کے علاوہ انہوں نے 23فرسٹ کلاس میچز،23ون ڈے اور 20ٹی ٹوئنٹی میچز بھی کھیل رکھے ہیں۔

چیف سلیکٹر نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے جنوبی افریقا کے سابق فاسٹ بائولر مورنے مورکل کو پاکستانی کرکٹ ٹیم کا بائولنگ کوچ مقرر کردیا ہے اور انہیں فی الحال چھ ماہ کا کنٹریکٹ دیا گیا ہے جبکہ پاکستانی ٹیم کے سپورٹنگ سٹاف میں ریحان الحق ( منیجر)، گرانٹ بریڈبرن ( ہیڈ کوچ ) ،اینڈریو پیوٹک ( بیٹنگ کوچ )، مورنے مورکل ( بولنگ کوچ ) ،آفتاب خان ( فیلڈنگ کوچ ) ،عبدالرحمن ( اسسٹنٹ کوچ ) ،ڈریکس سائمین ( سٹرینتھ اینڈ کنڈیشننگ کوچ )، کلف ڈیکن ( فزیوتھراپسٹ ) ،احسن افتخار ناگی ( میڈیا اینڈ ڈیجیٹل کانٹینٹ منیجر ) ،لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ عثمان انوری ( سکیورٹی منیجر )، طلحہ اعجاز ( اینالسٹ ) اور ملنگ علی ( میسیور ) شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم 3 جولائی کو کراچی میں لگنے والے کیمپ میں اکٹھی ہو گی جو 9 جولائی کو روانگی تک جاری رہے گا۔دورے کا شیڈول سری لنکن کرکٹ بورڈ جاری کرے گا۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ پاکستان اور اور سری لنکا کے درمیان آخری ٹیسٹ سیریز جولائی 2022میں کھیلی گئی تھی جو ایک ایک سے برابر رہی تھی۔