لاہور۔4نومبر (اے پی پی):انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی زیر نگرانی پنجاب پولیس سموگ کی روک تھام اور ماحولیاتی تحفظ کیلئے ان ایکشن ہے۔لاہور سمیت صوبے کے تمام اضلاع میں سموگ کا سبب بننے والے عوامل کے خلاف پنجاب پولیس کی ترجیحی کارروائیاں جاری ہیں۔
ترجمان پنجاب پولیس نے بتایا کہ رواں برس کے دوران لاہور سمیت مختلف اضلاع میں سموگ کریک ڈاون کے دوران 1074 ملزمان گرفتارہوئے جن کے خلاف1351 مقدمات درج کئے گئے۔ صوبائی دارالحکومت میں سموگ کریک ڈاون پر 73 ملزمان گرفتار کر کے 186 مقدمات درج کئے گئے۔ ترجمان پنجاب پولیس نے بتایا کہ لاہور سمیت مختلف اضلاع میں فصلوں کی باقیات کو جلانے والوں کے خلاف بھی سخت کارروائیاں جاری ہیں۔
گزشتہ 24 گھنٹوں میں کھیتوں میں آگ لگانے اور فصلوں کی باقیات جلانے پر 08 افراد کو گرفتارکیا گیا جن کے خلاف 20 مقدمات درج کئے گئے اور 05 ملزمان کو جرمانے کروائے گئے جبکہ دیگر کے خلاف قانونی کارروائی جاری ہے۔ رواں سال فصلوں کی باقیات اور دیگر مقامات پر آگ لگا کر سموگ کا سبب بننے والے قانون شکنوں کے خلاف مجموعی طور پر 793 مقدمات درج کرتے ہوئے 615 ملزمان کوگرفتارکیا گیا، 295 افراد کو جرمانے کروائے گئے جبکہ 3925 افراد سے شورٹی بانڈز لئے گئے۔
ترجمان پنجاب پولیس نے مزیدبتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شاہرات پر زیادہ دھواں چھوڑنے والی 4684 گاڑیوں کے چالان کئے گئے اور468 کو تھانوں میں بند کیا گیا جبکہ 04 کے فٹنس سر ٹیفکیٹ معطل کیے گئے۔ رواں برس کے دوران شاہرات پر زیادہ دھواں چھوڑنے والی 07 لاکھ سے زائد گاڑیوں کے چالان کئے گئے۔01 لاکھ 54 ہزار 86 گاڑیوں کو تھانوں میں بندکیاگیا اور 10 ہزار سے زائد گاڑیوں کے فٹنس سر ٹیفکیٹ معطل کئے گئے۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا شاہراہوں، انڈسٹریل ایریاز سمیت دیگر مقامات پر انسداد سموگ کریک ڈاؤن میں تیزی کا حکم دیتے ہوئے کہاکہ سیف سٹی کیمروں کی مانیٹرنگ سے زیادہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائیوں میں تیزی لائی جائے جبکہ سموگ ایس او پیز کی خلاف ورزی کے مرتکب فیکٹری و بھٹہ مالکان اوردیگر افراد کے خلاف زیروٹالرینس پالیسی کے تحت سخت کارروائی کو یقینی بنایا جائے۔