اسلام آباد۔14دسمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ لاہور نے پی ڈی ایم کا بیانیہ مسترد کر دیا،فوج کیخلاف بیانیئے کو پذیرائی نہیں مل سکتی۔حکومت کہیں نہیں جارہی،مذاکرات ،بالخصوص انتخابی اصلاحات پر بات چایت کیلئے ہمارے دروازے کھلے ہیں۔پی ڈی ایم تحریک کی ناکامی کے بعد ملک اب سیاسی استحکام کی جانب گامزن ہے۔سیاسی جماعتیں عوامی حمایت حاصل کرنے میں ناکام ہوگئیں۔اچکزئی بیرونی قوتوں کے آلہ کار اور نسل در نسل پاکستان کیخلاف ہیں۔تحریک آذادی میں پنجاب نے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں،پنجاب کی دریاوں میں پانی کی جگہ لہو بہا ہے۔پیر کو یہاں معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فواد شوہدری نے کہا کہ پاکستانی عوام مسلح افواج کی ملکی سلامتی اور دفاع کیلئے قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔انہوں نے کہ کل (اتوار کو ) شریفوں کے راج کا آخری دن تھا۔لاہور کا شکریہ ،انہوں نے پی ڈی یام کا بیانیہ مسترد کر دیا۔انہوں نے کہا کہ فوج کیخلاف بیانیئے کو پذیرائی نہیں مل سکتی۔کل لاہور میں شریفوں کی داستان دفن ہوگئی۔پی ڈی ایم کا بیانیہ ہماری سوچ کے خلاف ہے،نواز شریف کا بیانیہ اب پنجاب میں نہیںبک سکتا ۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کا لاہور جلسہ ناکامی کا نقطہ عروج تھا۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پارلیمانی نظام ختم کرنے کے مشن پر ہے۔انہوں نے کہا کہ محمود خان اچکزئی ایک مشن پر ہیں،وہ بیرونی قتوں کے آلہ کار اور نسل در نسل پاکستان کے مخالف رہے ہیں۔سعد رفیق کچھ روز پہلے کہہ رہے تھے جاگ پنجابی پنجابی،لیکن کل جب محمود اچکزئی نے یہ بات کی تو کیاخواجہ سعد رفیق کھانسی کا شربت پی رہے تھے۔پاکستان کی بقا میں سب سے زیادہ خون پنجابیوں کا بہا ہے،ہمارے فوجیوں نے ملی سلامتی اور دفاع کیلئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔مسلم لیگ ن نے پنجاب کے پیٹھ میں چھرا گھونپا۔ مریم نواز نے کی تقریر کا مقصد کچھ بھی نہیں تھا،بس کل وہ اپنی لیڈر شپ پر برستی رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کیا جنرل پاشا اور جنرل ظہیر نے فوجی یونٹس بھیجیں تھیں،حکومت آپ کی تھی آپ نے وہاں لاکھوں لوگ دیکھے۔اس طرح کے ہیلے بہانے اب نہیں چلیں گے۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کا یہ جلسہ اس تحریک کی ناکامی کا ثبوت تھا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں سیاسی استحکام بہت ضروری ہے،ہم نے پاکستان کی سیاست کو بہتر بنانا ہے۔یہ تمام لوگ تو پارلیمنٹ کا حصہ ہی نہیں ہیں ان کا مقصد ملک میں سے جمہوریت ختم کرنا ہے۔ابو بچاو مہم بہت بری طرح سے ان کی ناکام ہو چکی ہے۔پارلیمنٹ میں موجود لوگوں کو اپنی سٹریٹجی کے اوپر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے ۔وزیراعظم عمران خانواضح کرچکے ہیں ،بات چیت کیلئے پارلیمان ایک بہترین مقام ہے لیکن کرپشن پر کوئی بات نہیں ہو گی۔فواد چوہدری نے کہا کہ پارلیمٹ میں موجود جماعتوں کو الگ سے سوچنا ہوگا،ہمیں کوئی مسئلہ نہیں آپ دسمبر اور جنوری چاند کے نیچے گزاریں۔اس کے باوجود ہم مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔الیکشن ریفارمز کا فائدہ حکومت کو نہیں اپوزیشن کو ہوگابلوچستان میں محسن داوڑکاداخلہ بند ہے۔وفاقی وزیرفواد چودھری نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ دوتین دن میں سیاسی درجہ حرارت میں کمی آتی نظر آئےگی۔