لاہور۔24جنوری (اے پی پی):لاہور کے مقامی جوڈیشل مجسٹریٹ نے ٹک ٹاکر رجب بٹ کو غیر قانونی طور پر شیر کا بچہ رکھنے پر سزا سناتے ہوئے رجب بٹ کو ایک سال کی کمیونٹی سروس فراہم کرنے کا حکم دے دیا، عدالتی فیصلے کے مطابق رجب بٹ ایک سال تک پروبیشن آفیسر کے ماتحت کمیونٹی سروس فراہم کرے گا،ضلع کچہری میں سینئر جوڈیشل مجسٹریٹ دفعہ30 حمید الرحمن ناصر نے کیس کی سماعت کی،عدالت نے حکم دیا کہ رجب بٹ ہر ماہ ایک پانچ منٹ کا وی لاگ بنائے گا،جس میں وہ جانوروں کے حقوق اور تحفظ سے متعلق گفتگو کرے گا،یہ وی لاگ ہر ماہ کے پہلے ہفتے میں پروبیشن آفیسر کی اجازت کے بعد اپلوڈ ہوگا اور رجب بٹ کو تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اسے اپلوڈ کرنے کا پابند بنایا گیا ہے
عدالت نے محکمہ وائلڈ لائف کو ہدایت دی کہ وہ جانوروں کے تحفظ سے متعلق تمام ضروری معلومات اور مواد رجب بٹ کو فراہم کرے،مزید برآں اگر پروبیشن آفیسر رجب بٹ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرے تو وہ حاضری کا پابند ہوگا،عدالتی فیصلے میں واضح کیا گیا کہ اگر فیصلے پر عملدرآمد نہ ہوا تو اس کی رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے گی،وائلڈ لائف آفیسر نے ٹک ٹاکر رجب بٹ کے خلاف قلندرا عدالت میں جمع کروایا تھا،جس میں ان پر غیر قانونی طور پر شیر کا بچہ رکھنے کا الزام عائد کیا گیا، عدالت میں سماعت کے دوران رجب بٹ نے اعتراف جرم کرتے ہوئے کہا کہ میں اعتراف جرم کرتا ہوں کہ میرے پاس سے غیر قانونی طور پر شیر کا بچہ برآمد ہوا،رجب بٹ نے مزید کہا کہ انہیں معلوم نہیں تھا کہ جنگلی جانور تحفے کے طور پر وصول نہیں کیے جا سکتے
اب میں سمجھ گیا ہوں کہ ان حالات میں جنگلی جانوروں کو رکھنا غیر مناسب ہے،مجھے اپنے اس عمل پر انتہائی افسوس ہے،بطور سوشل میڈیا انفلوئنسر مجھے مثبت مواد بنانا چاہیے،انہوں نے عدالت میں کہا کہ اب مجھے احساس ہو گیا ہے کہ میں شیر کا بچہ رکھنے کا مجاز نہیں تھا،میں نے اس عمل سے ایک غلط مثال قائم کی،اپنی غلطی کا ادراک کرتے ہوئے میں رضاکارانہ طور پر اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے کمیونٹی سروس فراہم کروں گا،انہوں نے عدالت سے درخواست کی کہ میں جنگلی جانوروں کے حقوق سے متعلق مثبت پیغام رسانی کروں گا،میں خود کو عدالت کے رحم و کرم پر چھوڑتا ہوں اور ہمدردانہ اپیل کرتا ہوں کہ مجھے خود کو ثابت کرنے کا ایک موقع فراہم کیا جائے۔