لاہور ہائیکورٹ ، اسسٹنٹ پروفیسرز کی تنخواہوں سے الائونسز واپسی کا اقدام کالعدم قرار

55
لاہور ہائیکورٹ،33 نئے سول ججز کم مجسٹریٹس کی خالی آسامیوں پر تعیناتیوں کا نوٹیفکیشن جاری

لاہور۔7مارچ (اے پی پی):لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب کے کالجز میں تعینات اسسٹنٹ پروفیسرز کی تنخواہوں سے الائونسز کی واپسی کے معاملے پر تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے تنخواہوں میں کمی کا نوٹیفیکیشن کالعدم قرار دے دیا، عدالت نے قرار دیا کہ درخواست گزاروں کی تنخواہوں میں دیا گیا الائونس واپس لینے کا نوٹیفیکیشن غیر قانونی ہے،جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے درخواست گزار آمنہ مبارک و دیگر کی دائر درخواست پر چار صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا،

عدالت نے چیف سیکرٹری پنجاب کو ہدایت کی کہ تنخواہوں کے تحفظ کی درخواستوں کو قانون کے مطابق30 یوم میں نمٹایا جائے، اگر درخواستیں مسترد کی جاتی ہیں تو درخواست گزار دوبارہ عدالت سے رجوع کر سکتے ہیں، درخواست گزار آمنہ مبارک وغیرہ کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ تنخواہوں میں کمی اور الائونسز کی واپسی امتیازی سلوک ہے، عدالت نے قرار دیا کہ قانون کے تحت دی گئی مالی مراعات واپس وصول نہیں کی جا سکتیں۔