لاہور ہائیکورٹ میں سموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے تدارک کے حوالے سے دائر درخواستوں پر سماعت، آئندہ سماعت پر عدالتی احکامات کی عملدرآمد رپورٹ کی طلبی

32

لاہور۔4جولائی (اے پی پی):لاہور ہائیکورٹ نے سموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے تدارک کے حوالے سے دائر درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے حکم دیا کہ سی بی ڈی (سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ) میں بلند و بالا عمارتیں عالمی معیار کے مطابق تعمیر کی جائیں اور ان کی چھتوں پر سبزہ لگایا جائے تاکہ ماحولیاتی توازن برقرار رکھا جا سکے۔ عدالت نے مزید سماعت آئندہ جمعہ تک ملتوی کرتے ہوئے سماعت پر عدالتی احکامات کی عملدرآمد رپورٹ طلب کر لی،لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ تدارک کیس میں ہارون فاروق ، اظہر صدیق سمیت دیگر کی ایک ہی نوعیت کی دائر درخواستوں پر سماعت کی،جس میں ماحولیاتی آلودگی اور سموگ کے تدارک کیلئے اقدامات نہ کرنے کی نشاندہی کی گئی ہے،

جمعہ کو دوران سماعت عدالت نے ییلو بس منصوبے پر پیش رفت سے متعلق استفسار کیا جس پر پنجاب حکومت کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ییلو بسیں الیکٹرک ہوں گی اور اس پر سروے کیے جا رہے ہیں۔عدالت نے منصوبے پر اعتراض نہیں کیا تاہم کینال روڈ پر درختوں کی ممکنہ کٹائی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ ایسا کوئی منصوبہ نہ لایا جائے جس سے درختوں کو نقصان پہنچے۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کینال روڈ پر پرانے درخت ماحول دوست ہیں،ان کی کٹائی ناقابل قبول ہے،سپریم کورٹ کا بھی اس حوالے سے فیصلہ موجود ہے،عدالت نے مزید کہا کہ ہم سب موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات دیکھ رہے ہیں،

درختوں کا تحفظ ناگزیر ہے۔نیسپاک کے حکام نے عدالت کو یقین دلایا کہ ہم ماحولیات کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کام کر رہے ہیں اور ماحول کے خلاف کوئی پراجیکٹ منظور نہیں کرتے،عدالت نے دورانِ سماعت موٹر وے پولیس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہر تاریخ پر عدالت میں موجود ہوتے ہیں اور ہمارے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چل رہے ہیں، دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیئے کہ موسمیاتی تبدیلیاں سب کے سامنے ہیں، اس لیے ایسا کوئی منصوبہ نہ لایا جائے جس سے درختوں کی کٹائی ہو۔ عدالت نے مزید سماعت آئندہ جمعہ تک ملتوی کردی۔