لاہور ہائیکورٹ نے سرکاری رہائش گاہوں کی الاٹمنٹ کے خلاف درخواست پر حکام کو رپورٹ پیش کرنے کیلئے مہلت دے دی

66
لاہور ہائیکورٹ نے سزائے موت پانے والے ملزم کو7 سال بعد بری کردیا

لاہور۔27جنوری (اے پی پی):لاہور ہائیکورٹ نے سرکاری رہائش گاہوں کی الاٹمنٹ میں بے ضابطگیوں کے خلاف دائر درخواست پر چیف سیکرٹری پنجاب کو تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کیلئے تین فروری تک مہلت دے دی،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے درخواست گزار محمد یاسین کی درخواست پر سماعت کی،

سوموار کو سماعت پر درخواست گزار کے وکیل طاہر محمود مغل نے دلائل دیئے جبکہ عدالتی حکم پر چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خالد اسحاق عدالت میں پیش ہوئے، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو آگاہ کیا کہ چھان بین کے لئے چیف سیکرٹری کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے

،کمیٹی عدالت میں تفصیلی رپورٹ مرتب کر کے پیش کرے گی،جس پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے ریمارکس دیئے کہ عدالت اس کیس کو تاخیر کا شکار نہیں کرنا چاہتی نہ ہی مزید مہلت دی جائے گی،عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت3 فروری تک ملتوی کر دی۔

عدالت نے سرکاری رہائش گاہوں کی مصدقہ فہرست پیش کرنے کا حکم دے رکھا ہے،عدالت نے حکم دیا کہ فہرست میں درج کیا جائے کہ کتنے ریٹائرڈ ملازمین کے پاس سرکاری رہائش گاہیں موجود ہیں۔